۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا سید حسین مہدی حسینی

حوزہ/راہ کربلا میں امام حسین علیہ السلام نے ہر ایک کو دعوت دی جنہوں نے ساتھ دیا وہ کامیاب ہوئے اور جنھوں نے بہانہ کیا کوتاہی کی دو جہاں میں شرمندگی اور خسارہ ان کا مقدر بن گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،محرم الحرام کے سلسلہ میں بیان جاری کرتے ہوئے بے مولانا ڈاکٹر سید حسین مھدی نے کہا: ہماری زندگی میں ایک بار پھر محرم آنے والا ہے، کائنات کا ذرہ ذرہ حسب سابق اپنے محسن اعظم حضرت امام حسین علیہ السلام کو خراج عقیدت پیش کرے گا۔ یاد رہے عزاداری مظلوم کربلا نہ فقط اسلام بلکہ انسانیت کی بقا کی ضامن ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا امام حسین علیہ السلام چراغ ہدایت اور کشتی نجات ہیں۔ اسی طرح صادق نبی کے صادق جانشین امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا۔ ہم سب (ائمہ) کشتی نجات ہیں لیکن امام حسین علیہ السلام کی کشتی نجات سب سے تیز ہے یعنی امام حسین علیہ السلام کے وسیلہ سے جلدی نجات میسر ہوتی ہے۔

مولانا موصوف نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ کی حدیث "بے شک قتل حسین (علیہ السلام) سے مومنین کے دلوں میں ایسی حرارت ہو گی جو کبھی سرد نہیں ہو گی۔" کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے حالات چاہے جیسے بھی رہے ہوں کبھی یہ عزاداری نہ رکی اور نہ کم ہوئی۔ لہذا اس کرونا وبا میں ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ پہلے سے زیادہ سعی و کوشش کریں تا کہ اس منحوس وبا سے عزاداری مظلوم کربلا متاثر نہ ہو۔ علماء و ذاکرین، انجمن ھاے ماتمی، مومنین کرام حکم خدا کی اطاعت اور مادر حسین علیہ السلام کی خوشنودی کے لئے مراجع کرام کی رہنمائی، اطباء کی ہدایات اور حکومت کے قوانین کی رعایت کرتے ہوئے اسی شان سے اس سال بھی عزاداری منعقد کریں۔ تا کہ جناب سیدہ عالمیان سلام اللہ علیہا کی دعا اور عنایات ہمارے شامل حال رہے۔ 

انہوں  نے کہا مقتل کی کتابوں میں ہے کہ راہ کربلا میں امام حسین علیہ السلام نے ہر ایک کو دعوت دی جنہوں نے ساتھ دیا وہ کامیاب ہوئے اور جنھوں نے بہانہ کیا کوتاہی کی دو جہاں میں شرمندگی اور خسارہ ان کا مقدر بن گیا۔ اسی طرح ہر سال محرم کا چاند ہمیں عزاداری کی دعوت دیتا ہے اب ہمیں طے کرنا ہے کہ کامیاب ہوں یا عزاداری میں کوتاہی کر کے دو جہاں میں شرمندہ اور نقصان اٹھائیں۔ 

مولانا حسین مھدی نے آخر میں ان تمام علماء و مومنین جو انعقاد عزا میں کوشاں ہیں دعا کرتے ہوئے اہل عزا سے گذارش کی کہ ہر انسان اپنی حیثیت کے مطابق ذمہ دار ہے لہذا تمام حضرات کوشش کریں اور اپنی حرارت قلب کا ثبوت فراہم کریں جو دنیا و آخرت میں یقینا بہترین مددگار ہو گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .