۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
آیت اللہ العظمی حافظ بشیر نجفی

حوزہ/ مبلغین دین اسلامی کا کردار جہاد سے کم نہیں  ہے اس لئے کہ خدائے وحدہ شریک پر ایمان کے سائے میں آپسی اصلاح اور تزکیہ نفس کا محترم عمل متحقق ہوتا ہے اور ہمیں ہمارے رسول حضرت محمد بن عبد اللہ ؐ نے بھی اسی کی تعلیم دی ہے اور فرمایا کہ جہاد اکبر جہاد بالنفس ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آیۃ اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی نے مرکزی دفتر نجف اشرف میں پورے عراق میں پھیلے اپنے وکیلوں کی سالانہ کانفرنس کے موقع پر نجف اشرف آنے والے اپنے وکیلوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان سے اپنی پدرانہ نصیحتوں اور ضروری ارشادات میں فرمایا کہ مبلغین دین اسلامی کا کردار جہاد سے کم نہیں ہے اس لئے کہ خدائے وحدہ شریک پر ایمان کے سائے میں آپسی اصلاح اور تزکیہ نفس کا محترم عمل متحقق ہوتا ہے اور ہمیں ہمارے رسول حضرت محمد بن عبد اللہ ؐ نے بھی اسی کی تعلیم دی ہے اور فرمایا کہ جہاد اکبر جہاد بالنفس ہے۔

اسی ضمن میں حافظ بشیر نجفی نے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرات علماء کرام کے سلوک اور کردار مذکورہ ضمن میں بہت ہی اہمیت کے حامل ہیں اس لئے ضرورت اس بات کہ ہے کہ حضرات علماء کرام وکلاء و معتمدین اپنے کردار و سلوک کا سہارا لیں اور حضرت امیر المومنین علیہ السلام اور نجف اشرف کی طرف لوگوں کی راہنمائی کریں اس لئے کہ یہ نجف مرکز تشیع، مرکز علم و اجتہاد ہونے کے ساتھ ساتھ اسلامی ثقافت و اقدار کا مرکز بھی ہے ۔

انہوں نے وکلاء محترمین کو دعوت دی کہ وہ رسول اللہؐ کے عمل پر غور و فکر کریں اور اس پر عمل کو یقینی بنائیں خود بھی اقوال پر اعمال کو مقدم کریں اس لئے کہ رسول اللہ ؐ نے بھی یہی کیا تھا اور بعثت مبارک سے قبل رسول اللہ کے انداز تبلیغ کا جو اثر ہوا وہ مخفی نہیں ہے بلکہ اسی معاشرے نے انہیں صادق و امین کے لقب سے نوازا ۔

انہوں نے حضرات علماء کرام کو دعوت دی کہ وہ سیرت نبوی اور سیرت ائمہ اہلبیت علیھم السلام کا بغور مطالعہ فرمائیں تاکہ جب وہ اپنی شرعی ذمہ داری ادا کریں اور مومنین کی خدمت فرمائیں تو ان کے لئے وہ نمونہ عمل ہو اس لئے سب سے پہلے ہمیں ایثار و قربانی اور دوسروں کو اپنے اوپر مقدم کرنے کو خود پر نافذ کرنا چاہئے اور اس کے لئے بھی ہمیں سیرت نبوی اور سیرت ائمہ علیھم السلام سے کسب فیض کرنا چاہئے، جناب فاطمہ زہراء علیھا السلام کو دیکھیں کہ خود بھوکی رہ کر مہاجرین و انصار کی خواتین کو کھانا پیش کرتی تھیں اور یہی ایثار و سنت سارے ائمہ ؑ کی تھی ۔

آخر میں انہوں نے امت مسلمہ کی بھلائی اور اصلاح امت میں جان فشانیاں کرنے والے حضرات علماء کرام کی مزید توفیقات کے لئے بارگاہ ایزدی میں دعائیں فرمائیں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .