۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
کمشنر

حوزہ/میٹینگ میں شہر ممبئی کے تمام مسالک کے علماء،سماجی وملی تنظیموں کے سربراہ اور مقتدر شخصیات شامل ہوئیں۔ اس میٹنگ میں ممبئی اور مہاراشٹر میں کرونا وائرس کی صورت حال زیر بحث آئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی پولیس کمشنر (کرافورڈ مارکیٹ) نے کرونا وائرس کے تحفظ و احتیاط کے مدنظرایک میٹنگ رکھی تھی جس میں ممبئی پولس کمشنر ، ممبئی میونسپلٹی کمسشنر اور ڈاکٹروں کی ٹیم کے علاہ شہر ممبئی کے تمام مسالک کے علماء ،سماجی وملی تنظیموں کے سربراہ اور مقتدر شخصیات شامل تھیں ۔ اس میٹنگ میں ممبئی اور مہاراشٹر میں کرونا وائرس کی صورت حال زیر بحث آئی، کمشنر صاحب نے دنیا بھر میں کرونا کے ذریعے ہونے والی اموات خاص طور سعودی وایران کے ذریعے اس وائرس کو قابو میں کرنے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے درخواست کی کہ چونکہ یہ وائرس بھیڑ بھاڑ کے ذریعے ذیادہ پھیلتا ہے اس لئے یہاں بھی دیگر مسلم ممالک کے کی طرح عارضی طور پر مساجد میں نماز ادا کرنے کے بجائے گھروں میں نماز پڑھنے کو ترجیح دی جائے ـ میٹنگ میں موجود علماء ودیگر حاضرین کی طرف سے کہا گیا کہ ابھی مجلس میں موجود ڈاکٹر صاحبہ کی تقریر سن کر ایسا لگتا ہے کہ الحمدللہ ہمارے شہر میں حالات قابو میں ہیں، عرب اور ایران کی صورت حال اور ہمارے ملک کی صورت حال میں فرق ہے، اس لئے ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ابھی اس طرح کے کسی اقدام کی ضرورت نہیں ہے، تاہم اپنی طرف سے ہم لوگوں نے احتیاطی اقدامات کی ہدایات جاری کردی ہیں، اور ضرورت ہوئی تو دوبارہ بھی مزید اصرار کے ساتھ ہدایات جاری کریں گے ـ اس لئے ایک بار پھر سرکردہ علما و خواص نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ نظافت ایمان کا حصہ ہے اس لئے اپنے جسم، اپنے مکان اور اپنے محلے کی صفائی کا خیال رکھیں، کہیں بھی غلاظت جمع نہ ہونے دیں، بلاوجہ سفر اور بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں نہ جائیں، ڈاکٹروں کی ہدایات پر عمل کریں، ہمیشہ باوضو رہنے کی کوشش کریں، حسب موقع تازہ وضو کرتے رہیں، کھانے سے قبل اور بعد میں اچھی طرح ہاتھ دھوئیں، ٹرسٹیان مساجد اور ائمہ کرام سے گزارش ہے کہ آنے والے تین جمعہ تک جمعہ کے سارے اعمال (جمعہ کا خطبہ اور نماز وغیرہ مختصر انجام کریں، دیگر نمازوں میں بھی اختصار سے کام لیں، تمام لوگ جہاں تک ممکن ہو گھروں سے وضو کرکے جائیں، ہوسکے تو جماعت سے قبل اور بعد کی سنتیں و نفل بھی گھروں میں ادا کریں ـ مساجد میں صفائی کا خوب اہتمام ہو خاص طور پر چٹائی کارپیٹ، قالین وغیرہ پر توجہ دیں۔ مساجد کے بیت الخلا، استنجا خانے، نالیاں وغیرہ دن میں ایک سے زیادہ مرتبہ صاف کرائیں۔ نماز پڑھنے والے مساجد میں رکھی ٹوپیوں کے بجائے اپنی ٹوپیاں پہن کر آئیں، عمومی تولیہ اور ٹوپی مسجدوں سے ہٹادی جائیں ـ جن لوگوں میں ان وبائی بیماری کی علامت پائی جارہی ہیں وہ اپنے گھروں میں نماز ادا کریں۔ اللہ ان حضرات کو شفا عطا فرمائے۔ کورونا وائرس کی وبا سےبچنے کے کے لئے جہاں احتیاطی تدابیر کی بے حد ضرورت ہے وہیں رجوع الی اللہ بھی ضروری ہے، ان حالات میں لوگوں کو بدحواس ہونے کی ضرورت نہیں ، ہر شہری ہمت سے کام لے کر کو اپنی ذمہ داری ادا کرے، توبہ واستغفار بھی کرتے رہیں، نمازوں اور دیگر فراٰض و واجبات کی پابندی کریں، صدقہ وخیرات کی کثرت کریں، انابت الی اللہ اور دعا کے ذریعے ہر قسم کی بیماریوں اور آفات سے پنام مانگتے رہیں ـ بیان جاری کرنے والوں میں مولانا محمود دریابادی، مولانا حلیم اللہ قاسمی، مولانا عبدالجبار اعظمی، مولانا احمد علی عابدی، مولانا انیس اشرفی، مولانا رضوان الرحمن، مولانا اقبال چونا والا، فرید شیخ اور شاکر شیخ وغیرہ شامل ہیں ـ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .