۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
گردوارے

حوزہ/ شیر دل سدھو نے کہا کہ اگر ہندو تنظیمیں مسلمانوں کو کہیں بھی نماز پڑھنے سے روکیں تو وہ گردوارے میں آ کر نماز ادا کر سکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کی ریاست ہریانہ کے شہر گڑگاؤں گرودوارا انتظامی کمیٹی کے سربراہ شیر دل سدھو نے کہا کہ اگر ہندو تنظیمیں مسلمانوں کو کہیں بھی نماز پڑھنے سے روکیں تو وہ گردوارے میں آ کر نماز ادا کر سکتے ہیں۔ اس سے پہلے ایک ہندو شخص نے بھی اپنے گھر کی چھت کو نماز کے لئے پیش کر کے مذہبی رواداری کی مثال پیش کی تھی اور اب سکھوں نے گردوارے میں نماز پڑھنے کی اجازت دے کر بھائی چارے کا درس دیا ہے۔

شیر دل سدھو نے کہاکہ گرو نانک کے ساتھ ایک مسلمان بھائی بھی رہتے تھے۔ مسلمان بھائیوں نے اس ملک کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔‘‘

وہیں گڑگاؤن سیکٹر 12 کے رہائشی اکشے یادو نے اپنی دکان مسلم طبقہ کو نماز جمعہ ادا کرنے کے لئے دے دی ہے۔ اکشے نے کہا کہ ’’گڑگاؤں کی مذہبی رواداری کو ہم کسی بھی حال میں ٹوٹنے نہیں دیں گے۔ مسلمان چاہیں تو ان کے گھر کے آنگن میں بھی نماز ادا کر سکتے ہیں۔ اکشے نے کہا کہ ایسے بہت سے ہندو اور ہیں جو مسلمانوں کو نماز کے لئے جگہ دینے کے لئے تیار ہیں۔

خیال رہے کہ گڑگاؤں میں کھلے مقامات پر ہونے والی نمازِ کی ہر جمعہ کو ہندو تنظیمیں مخالفت کرتی رہی ہیں۔ شرپسند افراد کبھی مذہبی نعرے بازی کرتے ہیں تو کبھی نماز پڑھنے کی جگہ پر گوبر کے اُپلے ڈال دیتے ہیں۔ دیوالی کے موقع پر نماز پڑھنے کے مقام پر گوبر ڈال کر وہاں گوردھن پوجا کی گئی، جبکہ ایک جگہ نماز کے مقام پر قبضہ کر کے اسے والی بال کورٹ میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

ہندو تنظیموں کی جانب سے نماز جمعہ پر کی جانے والی رخنہ اندازی کے پیش نظر سکھوں کا کہنا ہے کہ مسلمان گرودوارے میں آئین اور نماز ادا کریں۔ گڑگاؤں گرودوارا پربندھک کمیٹی کے سربراہ شیر دل سدھو نے مفتی سلیم کو گڑگاؤں صدر بازار کے گرودوارے کا دیدار کرایا۔ اس جمعہ کو اس گرودوارے میں گربانی کے ساتھ اذان بھی ہوگی اور جمعہ کی نماز بھی ادا کی جائے گی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .