حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پنجاب: پنجاب کے شہر پٹیالہ میں کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے درمیان آج نہنگ سکھوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔ نہنگ سکھوں نے پہلے اپنی گاڑی میں بیریکیڈ کو نشانہ بنایا اور پھر ایک اے ایس آئی کا ہاتھ تلوار سے کاٹ دیا۔ اس واقعے کے بعد علاقے کی صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے۔ اس واقعے میں اور بھی بہت سے پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
جانیئے آخر نہنگ سکھ کون ہوتے ہیں
روایتی ہتھیار رکھنے والے سکھ، نہنگ سکھ سمجھے جاتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اس طرح کے سکھ، دَسَم گروؤں کے حکم کے لئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں، یہ سکھ دَسَم گروؤں کے دور میں گرو صاحبانوں کے مضبوط محافظ تھے۔ ان سکھوں کے بارے میں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ اگر سکھ مذہب پر حملہ ہوجائے تو یہ نہنگ سکھ اس وقت اپنی زندگی کی پرواہ کیے بغیر آخری سانس تک "سکھوں" اور "گرو گرنتھ صاحب" کی حفاظت کرتے ہیں۔
نہنگ سکھ ہر وقت اپنے مذہب کے لئے وقف رہتے ہیں
نہنگ سکھ ہر وقت اپنے مذہب کی تعلیمات سے سرشار رہتے ہیں اور عام سکھوں میں انسانیت کا خاص خیال رکھنے کی ترغیب دیتے رہتے ہیں۔ نہنگ سکھوں کی مذہبی علامتیں اور نشانیاں عام سکھوں سے زیادہ مضبوط اور بڑی ہوتی ہیں۔ زندگی کی تمام رسومات جو پیدائش سے لے کر آخر زندگی تک کی جاتی ہیں ، وہ انھیں محبت کے ساتھ چھوڑ دیتے ہیں۔
آج پٹیالہ میں کیا ہوا؟
بتادیں کہ آج شاہی شہر پٹیالہ میں سنور سبزی منڈی کے قریب پولیس اہلکاروں کے ساتھ نہنگ سکھوں میں جھڑپ ہوئی ، جس کی وجہ سے مشتعل نہنگ سکھوں نے تلواروں سے پولیس اہلکاروں پر حملہ کردیا۔ اس حملے میں ایک اے ایس آئی کا ہاتھ کٹ گیا تھا۔ اسی دوران ، تین دیگر پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ پولیس نے ملزم نہنگ کو گرفتار کرلیا ہے۔ ان سب پر قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
رپورٹ:سیدلیاقت علی