حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، واقعہ کربلا کیوں رونما ہوا اسکو سمجھنے کے لئے رسول اللہ کی وفات کے بعد کے 45 برس کے حالات کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ امروہا کے محلہ گزری میں علمدار علی خاں کے عزاخانے میں خمسہ کی پہلی اور دوسری مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا گلزار جعفری نےرسول اللہ کی رحلت کے بعد 45 برس کے دوران اسلام اور امت مسلمہ کے کیا حالات تھے اس کا تفصیل سے جائزہ لیا۔
مولانا گلزار نے کہا کہ رسول اللہ کے ذریعے چھوڑے گئےاسلام کی کیا حالت ہو گئی تھی اسکا اندازہ لگانے کے لئے یہ واقعات کافی ہیں کہ جمعہ کی نماز بدھ کو پڑھا دی گئی اور صبح کی نماز دو رکعتوں کی جگہ چار رکعات پڑھا دی گئیں۔ پڑھانے والے نے پڑھا بھی دیں اور پڑھنے والوں نے پڑھ بھی لیں۔مولانا گلزار نے کہا کہ اپنے نانا کے ذریعے قائم کئے گئے دین کی یہ حالت امام حسین کیسے گوارہ کرسکتے تھے۔ انہوں نے کربلا میں اپنی اور اپنے رفیقوں کی قربانی دیکر مرتے ہوئے دین اسلام کو زندگی بخشی۔
مجلس میں سوز خوانی حسن امام اور انکے ہمنواؤں نے کی۔ مجلسوں میں بڑی تعداد میں مومنین شرکت کر رہے ہیں۔مجلس کے دوران کورونا گائڈ لائنس کا بھی خیال رکھا جارہا ہے۔