۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا سید شمیم رضا رضوی

حوزہ/ وہ صبر جو ہم سمجھتے ہیں وہ اور ہے اور وہ صبر جو معیار امامت بن جائے وہ اور ہے، ہم جو صبر کرتے ہیں وہ مجبوری ہوتی ہے امام جو صبر کرتا ہے وہ اختیاری ہوتا ہے، سجدہ خالق میں سر رکھ دیتا ہے اے پروردگار تو نعمت دے رہا ہے تب بھی تیرا شکر مصیبت ملے تب بھی شکر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قم المقدسہ/ قرآن و عترت فاونڈیشن علمی مرکز قم میں خمسہ مجالس کی آخری مجلس باتلاوت سید عباس محمد رضوی حافظ کل قرآن مجید، اور با سوز خوانی محترم سجاد اور محترم مختار صاحب اور پیش خوانی سید مسعود رضوی نے پائی۔

ہم جو صبر کرتے ہیں وہ مجبوری ہوتی ہے امام جو صبر کرتا ہے وہ اختیاری ہوتا ہے، مولانا سید شمیم رضا رضوی

قرآن اور امام حسینؑ کے عنوان سے امسال جاری خمسہ کی پانچویں مجلس میں حجت السلام والمسلمین مولانا سید شمیم رضا رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارا امام کوچ کر رہا ہے اور بشریت سوگوار ہے۔ میں نے جس آیہ کو سرنامہ کلام پاک قرار دیاہے وہ سورہ سجدہ کی آیت نمبر۲۴ "وجعلنامنھم ایمہ یھدون بامرنا لما صبرو و کانو بآیاتنا یوقنون" ہے، ہم نے ان لوگوں میں سے کچھ کو اس طرح پایا کہ انہیں امام بنایا اوریہ وہ ایسے ہیں جو اپنے دل سے اسلام بیان نہیں کرینگے، اور وہ مقام صبر میں ہونگے۔

ہم جو صبر کرتے ہیں وہ مجبوری ہوتی ہے امام جو صبر کرتا ہے وہ اختیاری ہوتا ہے، مولانا سید شمیم رضا رضوی

انہوں نے کہا کہ وہ صبر جو ہم سمجھتے ہیں وہ اور ہے اور وہ صبر جو معیار امامت بن جائے وہ اور ہے، ہم جو صبر کرتے ہیں وہ مجبوری ہوتی ہے امام جو صبر کرتا ہے وہ اختیاری ہوتا ہے، سجدہ خالق میں سر رکھ دیتا ہے اے پروردگار تو نعمت دے رہا ہے تب بھی تیرا شکر مصیبت ملے تب بھی شکر ہے، انکی حکومت کائنات پر کائنات کا ذرہ انکے اختیار سے باہر نہیں ہے، بارش کے قطرات گرتے ہیں تو انکے اشارے پر، آسمان رکا ہے تو انکے اشارے پر، اگر زمین کو قرار ہے ت وانکے قدموں کا بوسہ لیکر، اتنا بڑا اختیار رکھکر بھی  کانٹوں پر پیدل چلا کرتے ہیں، گلے میں رسی کا پھندا ڈلتا ہے، زہر دغا سے شہید ہوتے ہیں، تین دن کے بھوکے پیاسے شہید ہوتے ہیں، لاشہ پامال ہوتا ہے،تین دن زمین پر بے گور و کفن رہتا ہے ،بچے اسیر اور یتیم ہوتے ہیں، انسان کا کلیجہ پھٹ جاتا ہے جب اس منزل کی طرف نگاہ کرتاہے، کیا ۱۸سال کی عمر شہادت کی ہوتی ہے، گیارہویں امام کی یہ۲۸ سال  کی عمر کیا شہادت کی عمر ہے، دشمنوں نے انہیں پہچانا نہیں۔ رونا اسی بات کا ہے جنکے لئے آسمان و زمین خلق ہوئے ان پریہ ظلم،ان پریہ ستم، ان پریہ مصیبت،مولٰ ہم غریبوں کاپرسہ قبول کیجئے،مولیٰ ہم صحیح سے آپ پررونہ سکے،عزاداری نہ کرسکے۔ جئینگے تو پھر اگلے برس روئیں گے مولیٰ۔ اے سرور ذیشان خداحافظ و ناصر۔

ہم جو صبر کرتے ہیں وہ مجبوری ہوتی ہے امام جو صبر کرتا ہے وہ اختیاری ہوتا ہے، مولانا سید شمیم رضا رضوی

حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید شمع محمدرضوی نے ۱۴سالہ قرآن اورامام حسینؑ پروگرام پر ورشنی ڈالتے ہوئے بیان کیا کہ ایام عزا میں قرآن اور امام حسینؑ کے پروگرام کی نہایت ضرورت ہے، کیوں  اسلئے تمام فرقہ و مذاہب اگر یہ جان لے کے قرآن کا امام حسینؑ سے کیا رابطہ ہے اور امام حسینؑ کا قرآن سے کیا رابطہ ہے تو پھر ایام عزا میں مزید دوسری قومیں بھی بڑھ چڑھکر حصہ لینگی۔

ہم جو صبر کرتے ہیں وہ مجبوری ہوتی ہے امام جو صبر کرتا ہے وہ اختیاری ہوتا ہے، مولانا سید شمیم رضا رضوی

مدیر قرآن و عترت فاونڈیشن نے مزید کہا کہ اصل میں ہر گھر کو قرآنی محور میں رکھنا یہ حسینی ہنر ہے، میں تمام علماء کرام، طلاب عزیز اور مومنین سے یہ گزارش کرتا ہوں اپنے گھر میں اپنے وطن میں اپنے علاقے میں قرآنی کتابیں ،اشعار،مقالے،خطی نسخے ہوں تو اسے منظر عام پر لائیں تاکہ قوم بھرپور استفادہ کرسکے،اور پرانے مطالب جدید زمانے میں بھی پیش ہوسکیں۔

ہم جو صبر کرتے ہیں وہ مجبوری ہوتی ہے امام جو صبر کرتا ہے وہ اختیاری ہوتا ہے، مولانا سید شمیم رضا رضوی

مدیر ادارہ نے مزید بیان کیا کہ میری نگاہوں نے دیکھا ہے کہ کچھ لوگ قرآنی دروس کو آمادہ کررہے تھے، کتاب ایک جلد چھپ بھی گئی کہ اچانک ہندوستان کی کسی بستی میں میرا تبلیغی سفر ہوا تو میں حیران ہوگیا، میری نگاہوں نے کیا دیکھا پرانی اور بوسیدہ کتابیں ہیں مگر۱۰ جلد پر مشتمل جو ہر جہت سے قرآنی امور کو بیان کررہی ہے اور دیگر کتب بھی ملی تو قرآن سے امام حسینؑ کی فضیلت کو عیاں کر رہی ہے،خداوند عالم ان زحمت کش محب آل محمد[ص] کو باحیات قرار دے اور لوگوں میں اسے نشر کا جذبہ پیش ہوسکے۔ آخرمیں مولانا موصوف نے سبھی کی زحمتوں کا شکریہ ادا کیا اور اس طرح یہ عظیم پروگرام سال آئیندہ تک ملتوی کیا گیا۔

ہم جو صبر کرتے ہیں وہ مجبوری ہوتی ہے امام جو صبر کرتا ہے وہ اختیاری ہوتا ہے، مولانا سید شمیم رضا رضوی

ہم جو صبر کرتے ہیں وہ مجبوری ہوتی ہے امام جو صبر کرتا ہے وہ اختیاری ہوتا ہے، مولانا سید شمیم رضا رضوی

تبصرہ ارسال

You are replying to: .