حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ علمیہ آیت اللہ خامنہ ای کی جانب سے سرزمین بہاربھیک پورمیں شہید سردارسلیمانیؒ،ابومہدی مہندس،اورانکے ہمراہ شہید ہونے والوں کی یادمیں ایک عظیم الشان پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔جسمیں تمام عاشقان ولایت نے بڑھ چڑھ کرحصہ لیا۔اس موقع پر حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید شمع محمد رضوی بانی قرآن وعترت فاونڈیشن علمی مرکز،قم ایران نے کہا کہ خدا وندعالم سبھی کو توفیق دے کہ اس عظیم نعمت کے بنائے ہوئے راستے پر بنحو احسن چلیں اور کامیابی کی راہ پرگامزن ہوں۔
مولانا موصوف نے کہا کہ میرے ذہن میں ایک بات آئی کہ ان پہلووں پر بھی غور کرنا نہایت ضروری ہے جسے اب بیان کرنے جارہا ہوں،،جس مقدار میں بھی سردار سلیمنای کی تصوریں منظر عام پہ آئیں انمیں سے ایک عکس سردار دلہاہے،وہ کون سی جب فوج رہبر عزیزکی خدمت میں پہچی تو آپکو داہنے ہاتھ سے سلامی دی،جسمیں سردار شہید بھی تھے،لیکن یہ سردار عزیز شہید سردارسلیمانی نے داہنے ہاتھ کو سبھی کے ساتھ تواٹھایامگر بایاں ہاتھ سینہ پہ رکھا یعنی جان وقلب ہمارا رہبر عزیز پہ فدا اور ولایت فقیہ پہ قربان ہو،خداوندعالم کی آپ پررحمت ہو اے دلوں کے سردار، شہیدقاسم سلیمانی راہ مقاومت میں ایک کرشماتی شخصیت کے حامل تھے، آزادی،عدل وانصاف پرمبنی،حکمرانی اورعلاقائی استحکام کے معاملات پرقاسم سلیمانیؒ کی جاں فشانی لوگوں کے لئے درس عبرت ہے۔۔۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہید سردارسلیمانی کی جاں فشانی میں ایک نمایاں کردارداعش کے خلاف کھل کرآنااوراسے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے علاقے سے نابود کرناہے۔انہیں سبب آج اقوام عالم کے ہرمصنف مزاج قوموں میں خصوصا اسلامی جمہوری اسلامی ایران میں شہیدسردارسلیمانی نہایت محترم اورہردل عزیز شخصیت بنے،آپکے محب اورچاہنے والے دنیاکے ہرحصے میں موجود ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے حجت لاسلام والمسلمین مولانا سبط حیدراعظمی نے کہا کہ شہیدسلیمانی اور انکے ساتھی آج بھی زندہ ہیں ،شہیدکی برسی میں ،ہرجگہ کی انجمنیں الگ الگ پروگرام کریں شہیدکی برکت نے تاکہ ایک ساتھ ہوکر پوری دنیامیں انسانیت کاپیغام پہچ سکے۔۔۔یہ شہداکے روح کی برکت ہے جو آج لوگ بیدار ہوکر علم وفضل کا اعلان کرتے دکھائی دے رہے ہیں،ایام فاطمیہ کے بعد اس طرح کاپروگرام اور جوق در جوق لوگوں کا آنایہ لطف پروردگارکے علاوہ کچھ اور نہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید شمع محمد رضوی نےکہاکہ سبھی لوگ کوشش کریں رعایتوں کے ساتھ شاندارطریقے سے ہمیشہ پروگرام کومنائیں،یادرکھیں !وہی لوگ کامیاب وکامران ہیں جو عاشق فاطمہ زہرا س ہیں،،،شہید پرگفتگوکرتے ہوئے آپ نے فرمایاان بزرگوارکودرک کرنے کےلئے ان جیسا کلیجہ اورمردانہ ہمت وحوصلہ چاہیے۔
مولانا موصوف نے ان ایام میں دنیاسے رحلت کرنے والے علامہ مصباح یزدی ؒ کے سلسلے سے فرمایا!خدا رحمت نازل کرےآپ پردین کاایک سرمایہ بہت جلدی دنیاسے چلاگیا،سردارشہیدسلیمانیؒ نے جوکچھ حاصل کیاان بزرگوارکی دعاتھی،آپ دل وجان سے ولایت فقیہ پہ قربان تھےآپکولوگوں نے ابھی زیادہ نہیں پہچاناہے انکی شناخت ضروری ہے ،مولاناموصوف نے آنکھوں میں بھرے ہوئے آنسوں سے لوگوں کویہ پیغام دیا اے میرے جوانوں عظیم سرمایہ چلا گیا،ہم یتیم ہوگئے،رہبر معظم نے فرمایا تھا اگر ہمارے پاس شہید مطہری نہیں ،علامہ مصباح یزدی توموجودہیں،[ہم تیری یاد میں روتے ہی رہیں]
آپ نے مزید کہا کہ قرآن مجید کے سورہ احزاب کی ۲۰ویں آیت میں خداوند عالم ارشادفرماتاہے کہ مومنین میں ایسے بھی مردمیدان ہیں جنہوں نے اللہ سے کئے ہوئے وعدے کوسچ کردکھایاہے انمیں بعض اپناوقت پوراکرچکے ہیں اوربعض اپنے وقت کا انتظارکررہے ہیں اور ان لوگوں نے اپنی بات میں کوئی تبدیلی پیدانہیں کی تاکہ خداوندعالم صادقین کو انکی صداقت کا بدلہ دے اورمنافقین کو چاہے توان پہ عذاب نازل کرے یا انکی توبہ قبول کرے کہ اللہ یقینا بہت بخشنے والااورمہربان ہے،،،خداوندعالم اہل مقاومت اوراہل جہادکےلئے شرایط بیان کئے ہیں ان میں سب سے پہلی چیزمومن ہونا ہے،یعنی اولین چیز ایمان ہے اورپھرجوتعبیرہےرجالایعنی مردہیں یعنی اسقامت مقاومت شجاعت مردانگی مرادہےیعنی مقاومت کی اہم ترین شرط مردانگی ہے ،خداوند عالم یہ بتانا چاہتاہے کہ بزدل انسان ۔۔۔۔۔شہید سردارسلیمانی،ابومہدی اورانکے ساتھیوں جیساکام نہیں کرسکتاہے کیونکہ رسول اسلام ص نے بھی حدیث میں ارشاد فرمایاکہ '' کل میں اسکو علم دونگاجومردہوگا،،ہم تمام لوگ فداہوجائیں ان شہیدکی مردانہ قربانیوں پرایک حدیث کی طرف اشارہ فرماتے ہوئے آپ نے ایک حدیث پڑھی جسمیں فرمایاسبھی ہلاک ہونگے جزعالم پھردوسری حدیث ارشادفرمائی سبھی ہلاک ہونگے جزعامل،البتہ نہج البلاغہ میں ہے عامل بھی ہلاک ہونگے جوباقی رہ جائیں گے وہ فقط مخلصین ہونگے اوریہ کبھی ہلاک نہیں ہوسکتے،
مولاناموصوف نے کہا کہ!شہیدسرداسلیمانی ؒ کی برسی کی مناسبت سے بزم مسالمہ کابھی انعقاد کیاگیاجسمیں عاشقان ولایت نے عظیم اشعار پیش کئے۔