حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ مصباح یزدی پر قم المقدسہ میں آج تیسری بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہو چکا ہے، اس کانفرنس میں حزب اللہ لبنان کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ کا پیغام پڑھا گیا جس کا متن حسب ذیل ہے:
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ
لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیهِمْ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن کَانَ یَرْجُو اللَّهَ وَالْیَوْمَ الْآخِرَ وَمَن یَتَوَلَّ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیدُ (سوره ممتحنه، آیه ۶)
السلام علیکم ورحمة الله وبرکاتہ
شیخ محمدتقی مصباح یزدی (رضوان الله علیه) کے اہل خانہ اور علامہ مصباح یزدی پر منعقد تیسری بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کرنے والے تمام صاحبان علم و تحقیق اور اس کانفرنس کے تمام ذمہ داران کی خدمت میں سلام عرض ہے، خدا وند متعال آپ زحمتوں کو شرف قبولیت عنایت فرمائے۔
میں سمجھتا ہوں کہ اس عظیم شخصیت کی علمی وراثت اہل علم، محققین اور حق کے متلاشیوں کے کاندھوں پر ایک عظیم امانت ہے۔
اس کانفرنس سے نہ صرف اس شخصیت کے افکار و خیالات زندہ ہوں گے بلکہ یہ ان لوگوں کے حق میں بھی بہت بڑی خدمت ہے جو صاف و شفاف فکر کے خواہاں ہیں، بالخصوص نوجوان نسل ، جسے اس عظیم شخصیت نے اپنے طریقہ کار اور علم سے اپنی جانب جذب کیا، ہمارے موجودہ دور میں بہت کم علما اس درجہ مہارت تک پہنچے ہیں۔
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ امت نے اس عظیم عالم کی رحلت پر خود کو یتیم محسوس کر رہی ہے، لیکن ابھی بھی اس عظیم پدر کی علمی میراث سے وہی بوئے پدری آ رہی ہے۔ لیکن لبنان میں ان کی موت نے ہم پر گہرے نقوش چھوڑے اور ہمیں دوہرے سوگ میں ڈال دیا، ایک طرف ہم ایک عظیم فکر، حکمت متعالیہ، ملجا اور ماویٰ سے دور ہو گئے تو دوسری طرف، ان کی خاص توجہ، پیار، محبت اور شفقت پدری اور ان کی دعاؤں سے محروم ہو گئے۔
کاش وہ اس وقت ہمارے درمیان موجود ہوتے، تاکہ وہ فلسطین میں مزاحمت کی نایاب فتوحات اور بہادری کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے اور صہیونیوں کی شرمناک شکست کو مشاہدہ کرتے اور ان کے دل و جان سے خوش ہوتے۔
و الحمدلله رب العالمین
۱۱ جمادی الثانی ۱۴۴۵ ه. ق.