۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
تصاویر/ نشست خبری همایش بین المللی علوم انسانی و اسلامی در اندیشه علامه مصباح یزدی(ره)

حوزہ / آیت اللہ رجبی نے علومِ انسانی اسلامی کی اہمیت اور مقام پر تاکید کرتے ہوئے کہا: علومِ انسانی دوسرے علوم کے برعکس ثقافت کو تشکیل دیتے ہیں، یہ علوم معاشرے میں صحیح یا غلط ثقافت کو پیدا یا انہیں بھی پیش کر سکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے مطابق، بین الاقوامی مہمانوں کے ایک گروہ نے موسسہ آموزشی و پژوہشی امام خمینی (رہ) قم میں "علامہ مصباح یزدی (رہ) کی نظر میں علومِ انسانی اسلامی" کے عنوان سے منعقدہ ایک کانفرنس میں شرکت کے دوران آیت اللہ رجبی سے ملاقات اور گفتگو کی۔

رپورٹ کے مطابق اس ملاقات میں موسسہ آموزشی و پژوہشی امام خمینی (رہ) کے سربراہ نے مادی اور معنوی نقطہ نظر سے معاشرے کی ترقی اور پیشرفت میں علومِ انسانی اسلامی کی اہمیت اور مقام کو بیان کرتے ہوئے کہا: دنیا میں علومِ انسانی کی دو اہم خصوصیات ہیں۔ پہلی خصوصیت یہ ہے کہ یہ علم انفرادی جہت میں ہویت ساز یعنی شناخت بنانے والا علم ہے۔ یہ علم مختلف طریقوں سے معاشرے کے لوگوں کی شناخت بناتا ہے اور دوسری یہ کہ یہ علوم "اجتماعی اور سماجی جہت میں" ثقافت ساز ہوتے ہیں اور معاشرے ان علوم کے سائے میں تشکیل پاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: علومِ انسانی اسلامی میں دنیائے اسلام سے باہر اور اندر کلی طور پر امام خمینی (رہ) کی زحمات اور خلوص کے طفیل انقلابِ اسلامی کی کامیابی کے بعد ایک بڑی تبدیلی واقع ہوئی۔

آیت اللہ رجبی نے کہا: حضرت امام خمینی (رہ) نے فرمایا تھا کہ "علومِ انسانی میں تحول اور تبدیلی رونما ہونی چاہئے اور آپ کو اپنے ہاتھ حوزہ علمیہ کی طرف بڑھانے چاہئیں چونکہ حوزاتِ علمیہ دینی امور کے اسپیشلسٹ ہوتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ اس نشست کے تسلسل میں چند بین الاقوامی مہمانوں نے بھی اپنی نظرات اور علوم انسانی کے اسلامی رنگ و روپ اختیار کرنے کے بارے میں اپنے آراء بھی پیش کیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .