۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
حجت‌الاسلام والمسلمین عبدالله حاجی‌صادقی

حوزہ / سپاہ پاسداران میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: تمام اسلامی علوم بالخصوص طبی اور ایسے علوم جو براہ راست انسانوں کے بارے میں بات کرتے ہیں اور انسانی صحت کو مدِنظر رکھتے ہیں، انہیں بغیر کسی مبالغہ یا افراط و تفریط کے انسانی زندگی کی طرف متوجہ ہونا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین حاجی صادقی نے دفتر تبلیغاتِ اسلامی کے غدیر کانفرنس ہال میں"اسلامی و روحانی صحت" کے عنوان سے منعقدہ ساتویں قومی کانفرنس کے دوسرے دن نظامِ اسلامی اور نظامِ ولائی کے درمیان مشترکات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: حکام بالخصوص تعلیمی سسٹم میں موجود حکام کا فرض ہے کہ وہ علم و دانش کی ترقی اور انسانی اور الہی اقدار کی منتقلی میں اپنا کردار ادا کریں۔

سپاہ پاسداران میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: انتظامی نظام اور تعلیمی نظام میں تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے۔ تمام اسلامی علوم بالخصوص طبی اور ایسے علوم جو براہ راست انسانوں کے بارے میں بات کرتے ہیں اور انسانی صحت کو مدِنظر رکھتے ہیں، انہیں بغیر کسی مبالغہ یا افراط و تفریط کے انسانی زندگی کی طرف متوجہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا: تعلیم کو تربیت پر مبنی ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیم و تربیت کو ایک دوسرے کے ساتھ مرتبط ہونا چاہئے۔ اس کے علاوہ مذہب کو تعلیم کے لحاظ سے تنگ نظری سے نہیں دیکھنا چاہیے کیونکہ مذہب توانسانی زندگی کو بامقصد بنانے کے لیے آیا ہے اور مذہب محدود کرنے کے لئے نہیں آیا بلکہ مذہب تو زندگی کا رہنما اصول شمار ہوتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .