۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
حجت‌الاسلام محمدرضا صالح

حوزہ/ جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ خراسان رضوی ایران کے سربراہ نے کہا کہ اگر کوئی طالب علم معاشرے کے دینی امور میں کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہے تو ضروری ہے کہ وہ اپنے اندر معصومین علیہم السلام کی خصوصیات کو پروان چڑھائے اور معاشرے میں موجود اخلاقی اور معاشرتی آلودگیوں سے خود کو محفوظ رکھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ المصطفی شعبۂ مشہد کے سربراہ حجۃ‌الاسلام ‌والمسلمین محمدرضا صالح نے کل نئے تعلیمی سال کے آغاز اور مدرسۂ علمیہ امام ہادی علیہ السلام کے بہترین اساتذہ اور طلباء کی تجلیل کے لئے منعقدہ تقریب میں، طالب علموں کو علمی مواقع سے بہتر استفادہ کرنے اور مزید علم کے حصول کے لئے کوشاں رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور زندگی کو بہتر بنانے کے اہم نکات میں سے ایک نکتہ، اہداف و مقاصد کا معین ہونا ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ زندگی میں 5 اہم اہداف کو حاصل کرنا چاہیے، کہا کہ ہمیں معنوی اعتبار سے اور ایمانی معاملات میں اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ہم ایمان کا کون سا درجہ حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ لہذا صرف وہی طالب علم کامیاب ہے جو معنوی چیزوں کے حصول کے لئے زیادہ کوشش کرتا ہے کیونکہ خدا سے رابطہ اور عبادت میں خشوع و خضوع، دوسرے تمام ذاتی امور اور سماجی معاملات میں مؤثر ثابت ہوتا ہے۔

انہوں نے تقریب میں شریک طالب علموں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوسرا مقصد جس کا تعین ہماری زندگیوں میں ضروری ہے، وہ تعلیم و تربیت کا حصول ہے، طالب علموں کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ کس مقصد کے لئے حوزہ علمیہ میں داخل ہوئے ہیں، کیونکہ کوئی بھی شخص شک و تردید کے ساتھ اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ سکتا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین صالح نے شادی کرنے اور مناسب شریک حیات کے انتخاب کو زندگی کے اہم مقاصد میں سے ایک قرار دیا اور مزید کہا کہ جو طالب علم تبلیغ کے لئے اپنے وطن اور سرزمین میں داخل ہوتا ہے اسے انبیاء اور ائمہ اطہار علیہم السلام کے راستے پر چلنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی طالب علم معاشرے کے دینی امور میں کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہے تو ضروری ہے کہ وہ اپنے اندر معصومین علیہم السلام کی خصوصیات کو پروان چڑھائے اور معاشرے میں موجود اخلاقی اور معاشرتی آلودگیوں سے خود کو محفوظ رکھے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تبلیغی سرگرمیوں کے دوران بہت سی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، لہٰذا ہمیں اس راہ میں صبر سے کام لینا چاہیے، کہا کہ طالب علموں کی زندگی میں موجود ایک اہم مسئلہ، نظم و ضبط کا فقدان اور سستی و کاہلی ہے، لہذا طالب علموں کو چاہیے کہ وہ لوگوں کے ساتھ میل جول کے دوران پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے کوشش کریں کہ تکبر کا مظاہرہ نہ کریں، اپنے آپ کو دوسروں سے برتر نہ سمجھیں اور اخلاص کے ساتھ کام کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .