۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
پناهیان

حوزہ / حوزہ علمیہ کے استاد نے کہا: ہر طالب علم کا ہدف مومنین کے دلوں اور ان کی افکار کی رہنمائی کرنا ہونا چاہئے۔ ایک دینی طالب علم کسی بھی مقام پر ہو اسے چاہیے کہ وہ وہاں لوگوں کی افکار کی تربیت کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صوبہ خراسان رضوی میں مدرسہ علمیہ حضرت مہدی (عج) کے توسط سے دفتر تبلیغاتِ اسلامی میں "حوزہ اور روحانیت پر ایک نگاہ" کے عنوان پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں حوزہ علمیہ میں داخلہ کے خواہشمند نوجوانوں کی درست رہنمائی اور اس سلسلہ میں معاشرہ میں پائے جانے والے شکوک و شبہات کا جواب دینے کے متعلق گفتگو کی گئی۔

حوزہ علمیہ کے استاد حجۃ الاسلام والمسلمین پناہیان نے طلبگی کو اعلیٰ حوصلہ رکھنے والے اور انتہائی قابل افراد کی کوششوں کا نتیجہ شمار کرتے ہوئے کہا: جو شخص کی دینی تعلیم حاصل کرنے کا خواہشمند ہو تو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اعلیٰ درجے کا مضبوط اور بااستعداد انسان ہو۔

انہوں نے کہا: ایک طالب علم اور ایک عالم دین انسانی زندگی کے جامع پہلوؤں کو بیان کرتے ہیں۔ آپ طلباء کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ اس راہ میں بہتر معاشرتی انسانی زندگی کی کم سے کم یا زیادہ سے زیادہ کی تلاش کر رہے ہیں اور یہ زندگی دین کی بنیادوں اور نقطۂ نظر کے مطابق ہونی چاہئے۔

حوزہ علمیہ کے استاد نے مزید کہا: دین انسان کو سعادت کی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے آیا ہے لہذا آپ کو دینی راہ کا سپاہی ہونے کے ناطے معاشرے کی بہتری اور ان کی افکار کی رہنمائی میں اپنی تمام تر صلاحیت کو بروئے کار لانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا: ایک دینی طالب علم کو لوگوں کی خوشیوں اور ان کی سعادتمند ہونے سے پیار ہونا چاہیے۔ اس کا ہدف خدا اور ائمہ اہلبیت علیہم السلام کے فرامین کی روشنی میں انسانوں کے خوشی اور ان کی بہتر زندگی کو مہیا کرنا ہونا چاہئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .