۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
تصاویر / مراسم عزاداری در مدرسه علمیه امام حسین(ع)

حوزہ / ایران کے شہر اردبیل میں رہبر معظم کے نمائندہ نے کہا: طلبہ کو تقویٰ پر عمل کرنے میں معاشرے کے لئے نمونہ اور رہنما ہونا چاہیے۔ اگر کوئی طالب علم دنیا حاصل کرنے کے لیے طلبگی دنیا میں آئے تو بہتر ہے کہ وہ کسی دوسرے علم یا کسی دوسرے کام کی طرف جائے کیونکہ اس راستے میں داخل ہونے کی پہلی شرط حضرت امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی خالصانہ خدمت اور آخرت کی طرف توجہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر اردبیل میں نمائندہ ولی فقیہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن آملی نے مدرسہ علمیہ قرآنی امام حسین (ع) میں حضرت امام سجاد علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے منعقدہ مراسم میں خطاب کرتے ہوئے کہا: طالب علموں کو تقویٰ پر عمل کرنے میں معاشرے کے لئے نمونہ اور رہنما ہونا چاہیے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین آملی نے طلباء کے تقویٰ کی طرف توجہ دینے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: اخلاص اور تقویٰ ہی انسان کی دنیا اور آخرت کی سعادت کا سبب بنتا ہے اور اگر اخلاص نہ ہو تو انسان اس دنیا میں علم و منصب ہونے کے باوجود بھی آخرت میں کچھ حاصل نہیں کر پائے گا۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ طلباء کو تقویٰ پر عمل کرنے میں معاشرے کے لئے نمونہ اور رہنما ہونا چاہئے، کہا: اگر کوئی طالب علم دنیا حاصل کرنے کے لیے طلبگی دنیا میں آئے تو بہتر ہے کہ وہ کسی دوسرے علم یا کسی دوسرے کام کی طرف جائے کیونکہ اس راستے میں داخل ہونے کی پہلی شرط حضرت امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی خالصانہ خدمت اور آخرت کی طرف توجہ ہے۔

اردبیل کے امام جمعہ نے کہا: طلباء کو درس و علم کے ساتھ ساتھ اخلاقی مسائل پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ عامل ہونا عالم ہونے سے فرق رکھتا ہے اور جو چیز اہم ہے وہ ان دونوں اصولوں اور بنیادوں کا ایک ساتھ ہونا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .