حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام کے یوم ولادت کے موقع پر حضرت آیت اللہ جوادی آملی کے دفتر میں طلباء کے عمامہ پوشی کی تقریب منعقد ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق اس تقریب میں حضرت آیت الله جوادی آملی نے ماہ رجب کے مبارک ایام کی اہمیت بیان کرتے ہوئے ائمہ معصومین علیہم السلام کی پیروی کی ضرورت پر تاکید کی اور کہا: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ "أٔنا و علی ابوا هذه الامة" یعنی "میں اور علی اس امت کے باپ ہیں" پس معلوم ہوا کہ دنیا میں اس سے بڑا کوئی عہدہ اور منصب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا: یہ جو ہم محرم الحرام کے دنوں میں کہتے ہیں کہ "أَعْظَمَ اللَّهُ أُجُورَنَا [و اجورکم] بِمُصَابِنَا بِالْحُسَیْنِ(عَلَیْهِ السَّلَام) وَ جَعَلَنَا وَ إِیَّاکُمْ مِنَ الطَّالِبِینَ بِثَأْرِهِ(علیه الصلاة و عَلَیْهِ السَّلَام)" تو اس میں دوسرا حصہ یعنی "ہم خونِ حسین کا انتقال لینے والے ہیں"، ایسے شخص سے متعلق ہے کہ جو ان ہستیوں سے کوئی نسبت اور رشتہ رکھتا ہو۔
آیت الله جوادی آملی نے مزید کہا: ہم یہ دعا اس لیے پڑھتے ہیں کہ چونکہ ہم حسین بن علی علیہما السلام کی اولاد ہیں اور اگر وہ ہمارے باپ ہیں تو ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ ہم "عظیم باپ کی اولاد" ہیں اور ہم سب آپس میں بھائی بھائی ہیں " المومنون اخوة"۔
اس مرجع تقلید نے طلباء کو مخاطب ہو کر کہا: آج آپ لباسِ روحانیت سے ملبّس و مزیّن ہونے والے طلباء کو چاہیے کہ وہ اپنے علم میں محقق ہوں اور آپ کو عملی طور پر ثابت شدہ ہونا چاہیے اور کوشش کریں کہ "لِتَکونوا شُهَداءَ عَلَی النّاسِ" کے مطابق معاشرہ کے استاد اور شاہد بنیں۔
انہوں نے کہا: آپ صرف قرآن کو پڑھیں ہی نہیں بلکہ قرآن کریم آپ کے سینے میں موجود ہونا چاہئے۔