۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
آیت اللہ العظمی جوادی آملی

حوزہ / آیت اللہ جوادی آملی نے کہا: حوزہ علمیہ کو اپنے استقلال کا تحفظ کرنا چاہیے اور کسی سے وابستہ نہیں ہونا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ جوادی آملی نے ایران کے دینی مدارس میں تحقیقاتی امور کے ناظم حجۃ السلام والمسلمین میرمعزی اور ان کے ہمراہ دیگر افراد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے حدیث مبارک «طَلَبُ اَلْعِلْمِ فَرِيضَةٌ» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہمیں علم حاصل کرنے کو فریضہ سمجھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا:   فَرِيضَةٌ  میں تاء ’’تائے تانیث‘‘  نہیں ہے بلکہ ’’تاء مبالغہ‘‘ ہے یعنی علم حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔

آیت اللہ جوادی آملی نے کہا: جس دین نے علم حاصل کرنے کی اس قدر تاکید کی ہے اس نے یہ بھی بتایا ہے کہ کون سا علم حاصل کریں۔ چنانچہ روایت میں ہے «إِنَّمَا الْعِلْمُ ثَلَاثَةٌ آيَةٌ مُحْكَمَةٌ أَوْ فَرِيضَةٌ عَادِلَةٌ أَوْ سُنَّةٌ قَائِمَةٌ» ۔

انہوں نے کہا:  ہم نے آیۂ محکمہ، فریضہ عدل اور سنت قائمہ  تینوں کو فقہ واصول سمجھ لیا ہے  اور دیگر علوم سے غفلت کی جبکہ آیۂ محکمہ سے مراد معارف اور اصول دین ہیں، فریضۂ عاد لہ سے مراد فقہ واصول ہے اور سنت قائمہ سے مراد اخلاق اور حقوق ہیں۔

آیت اللہ جوادی آملی نے کہا:  اگر ہم فقہ و اصول  کے ساتھ ساتھ دیگر علوم کو نہیں پڑھیں گے تو معاشرے میں موجود شبہات اور جدید مسائل کا جواب نہیں دے سکیں گے۔

دینی علوم کے اس نامور استاد نے کہا: ان تین موارد کے متعلق صرف آگاہی کافی نہیں ہے بلکہ ہمیں ان موارد میں استاد ہونا چاہئے اور دین نے واضح کر دیا ہے کہ جب تک آپ کے بدن میں جان ہے علم حاصل کرنا ترک نہ کریں۔

آیت اللہ جوادی عاملی نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امام صادق علیہ السلام نے اپنے ایک صحابی سے کہا: ’’تو صرف دوسروں کی کتابوں کو اکٹھا نہ کر بلکہ خود ہاتھ میں قلم لے کر کتاب تالیف کر تاکہ تمہاری اولاد تمہاری اپنی کتابوں کی وارث بنے کم ہمت انسان کو دین پسند نہیں کرتا‘‘۔

 آیت اللہ جوادی آملی نے کہا: حوزہ علمیہ نے معاشرے اور ملک کی علمی ضروریات کو پورا کرنے میں ہرگز کوتاہی نہیں کی ہے۔کب کسی نے حوزہ علمیہ سے سوال کیا ہو اور اسے اس  کا جواب نہیں ملا؟  اگر ملک میں مشکلات ہیں تو اس کی وجہ حوزہ علمیہ کی کوتاہی نہیں ہے بلکہ اس کی وجہ حوزوی مباحث سے عدم استفادہ ہے۔

انہوں نے آخر میں حوزہ علمیہ کے استقلال کی تاکیدکرتے ہوئے کہا:حوزہ علمیہ کو اپنے استقلال کا تحفظ کرنا چاہئے۔

واضح رہے کہ اس ملاقات کے آغاز میں حجت الاسلام والمسلمین میر جعفری نے حوزہ علمیہ قم کی تحقیقاتی سرگرمیوں اور آئندہ کے اہداف کے متعلق ایک رپورٹ بھی پیش کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .