حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہِ پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے آذربائیجان ایران میں فوجی مشقوں کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل سعود حکومت کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ اپنی حرکتوں سے باز آئے اور ایران مخالف میڈیا کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرے، ورنہ اس کے برے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
میجر جنرل سلامی نے کہا کہ امریکہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے معاملات میں براہ راست مداخلت کی ہے اور ہماری قوم کے خلاف غیر قانونی پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ دنیا کو بھی ہمارے خلاف اکسا رہا ہے تاکہ غیر قانونی پابندیوں میں مزید اضافہ کر سکے۔
سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف نے مزید کہا کہ امریکہ اسلامی جمہوریہ ایران میں مداخلت کر کے پرانی تاریخ کو دہرانا چاہتا ہے لیکن ہماری بیدار ملت اور باشعور جوانوں کی موجودگی سے اپنے ناپاک عزائم میں ناکام رہا ہے اور رہے گا۔
میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ ہم تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ جہاں بھی صیہونی حکومت ہوگی نا امنی اس جگہ کا مقدر ہو گی۔ اسرائیل کچھ جنوبی ممالک اور ہمارے ملک کے مغرب اور شمال میں گھس چکا ہے، کہا جاسکتا ہے کہ ان کی موجودگی ہماری قومی سلامتی کے لئے خطرناک نہیں، لیکن اسرائیل کی فطرت میں نا امنی پیدا کرنا ہے۔ ہم پڑوسی ممالک کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو اسلامی سرزمین میں داخل ہونے کی اجازت نہ دیں کیونکہ وہ فلسطین میں اپنے تنازعات کو حل کرنا چاہتے ہیں اور نا امنی کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
آخر میں، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے آل سعود حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ میرا آل سعود حکومت کو مشورہ ہے اور انہیں خبردار کرتا ہوں کہ اپنے رویے سے باز آ جائے اور ان پروپیگنڈہ کرنے والی کمپنیوں اور میڈیا کو کنٹرول کرے جو صرف فساد کو فروغ دیتے ہیں اور کھلم کھلا ہمارے نوجوانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ورنہ یہ آگ جو وہ لگا رہے ہیں خود اس میں جل کر راکھ ہو جائیں گے۔ ہم آپ پر اتمام حجت کر رہے ہیں۔ اگرچہ آپ ان میڈیا کے ذریعہ ہمارے اندرونی معاملات میں داخل ہوئے، لیکن جان لیں کہ آپ کمزور ہیں۔ پہلے بھی کہا ہے اور ایک مرتبہ پھر کہہ رہے ہیں کہ ہوشیار ہو جاؤ۔