۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
سعودی اسرائیل تعلقات

حوزہ/ ناجائز صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور بعض عرب ممالک کے درمیان تعلقات سعودی عرب کے گرین سگنل کے بعد ہی قائم ہوئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ناجائز صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے حال ہی میں اپنے ایک بیان میں راز افشا کرتے ہوئے کہا کہ میں آج ایک بات تسلیم کرنا چاہتا ہوں کہ آج تل ابیب اور عرب ممالک کے ساتھ قائم تعلقات صرف اور صرف سعودی حکومت کے گرین سگنل کی وجہ سے ممکن ہوئے ہیں۔

نیتن یاہو نے کہا کہ سال 2018 میں ابراہیم نامی معاہدے سے قبل 2020 میں سعودی عرب نے اپنی فضائی سرحد ہمارے لیے کھول دی تھی جس کی وجہ سے ہم خلیج فارس کے ممالک میں آسانی سے سفر کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عربوں کے ساتھ معاہدہ سعودی عرب کی رضامندی کے بغیر کسی طور ممکن نہیں تھا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ریاض تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے پوری طرح تیار ہے اور مجھے امید ہے کہ دونوں جانب سے جلد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

غور طلب ہے کہ سال 2020 میں امریکی دباؤ اور ثالثی کے تحت چار عرب ممالک جن میں متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش شامل ہیں، انہوں نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے جرائم اور مظالم کو نظر انداز کرتے ہوئے اس نے تل ابیب کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لایا۔ دریں اثنا، ماہرین کا خیال ہے کہ جس طرح بائیڈن انتظامیہ ریاض اور تل ابیب کے تعلقات کو باضابطہ طور پر معمول پر لانے کے لیے مسلسل کوشاں ہے، وہ دن دور نہیں جب سعودی عرب ناجائز صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات استوار کرنے کی کوشش کرے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .