۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
معیشت

حوزہ/ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے دنیا بھر کی معیشتوں سے متعلق تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیئےہیں۔ آئی ایم ایف نے اپنی پیشین گوئی میں اسلامی جمہوریہ ایران کو دنیا کی 21ویں بڑی معیشت قرار دیتے ہوئے اس کی معیشت کی رفتار پر کافی امیدیں ظاہرکیی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ایران کے نام کا اعلان دنیا کی اکیسویں بڑی معیشت کے طور پر کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق سال 2022 میں 171 ممالک کی معیشت ایران سے چھوٹی ہو گی۔ قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں 2022 میں ایران سمیت 192 ممالک کی جی ڈی پی کی پیش گوئی کی ہے۔ بین الاقوامی تنظیم کو توقع ہے کہ قوت خرید کی بنیاد پر اس سال ایران کی جی ڈی پی 1,599 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 150 بلین ڈالر زیادہ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے اعداد و شمار کے مطابق ایران کو 2022 میں 1,599 بلین ڈالر کی معیشت کے ساتھ دنیا کی 21ویں بڑی اقتصادی طاقت کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ اس بنا پر ایران کی معیشت دنیا کے دیگر 171 ممالک کی معیشتوں سے بڑی ہے اور اس سال صرف 20 ممالک کی جی ڈی پی ایران سے زیادہ ہوگی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پولینڈ، تھائی لینڈ، پاکستان، ہالینڈ، ارجنٹائن، جنوبی افریقہ، متحدہ عرب امارات، سوئٹزرلینڈ، بیلجیم، سویڈن، آسٹریا، ناروے، پرتگال، یونان، فن لینڈ اور بیلاروس اس سال ایران سے چھوٹی معیشتوں والے ممالک میں شامل ہیں۔ . بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے چین کی معیشت کو 2022 میں 30074 بلین ڈالر کی جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی معیشت قرار دیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .