حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی بسیج تنظیم کے سیاسی رہنما سید جلال حسینی نے ایران کے شہر آران و بیدگل میں میڈیا کے اراکین سے گفتگو کے دوران کہا: انقلاب اسلامی ایران کو عالمی طاقتوں کے مقابلے میں فتح نصیب ہوئی۔ انقلابی فکر کا مطلب ہے کہ خدا پر یقین اور اس کے احکامات پر عمل پیرا ہونا۔
انہوں نے کہا: ملک کی 90 فیصد سے زیادہ ورچوئل اسپیس دشمن کے ہاتھ میں ہے۔ دشمنوں کو حالیہ فتنہ میں ان کی وسیع کوششوں اور کئی عرصہ کی سازشوں کے باوجود شکست ہوئی۔
سید جلال حسینی نے کہا: اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں ہمیں بدقسمتی سے پروفیسرز اور اساتذہ کے بہت سے فکری مسائل کا سامنا ہے۔ ادارہ تعلیم و تربیت کو معلمین کے انتخاب میں انقلابی اساتذہ کو راغب کرنے پر سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: حالیہ فسادات میں گرفتار ہونے والوں میں سے 70 فیصد کی عمریں 20 سال سے کم ہیں اور ان فسادات میں دشمن کی طرف سے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت خواتین اور لڑکیوں کو انتشار اور بدامنی پھیلانے کے لئے استعمال کیا گیا۔
ملکی بسیج تنظیم کے اس سیاسی افسر نے آخر میں کہا: تمام اداروں کو عوام کی خدمت میں کوشاں ہونا چاہئے چونکہ اگر ملکی تاریخ کی بہترین حکومت بھی اپنے عہدے پر براجمان ہو لیکن وہ عوام کی توقعات پر پورا نہ اتر سکے تو اسے بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔