حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے نائب امام جمعہ آیۃ اللہ سید احمد خاتمی نے جمعہ کے خطبوں میں حالیہ رونما ہوئے فسادات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ الحمداللہ یہ سازش ختم ہو گئی، لیکن ہمیں مستقبل میں دشمنوں کی سازشوں پر کنٹرول کرنے کے لئے سیاسی، ثقافتی، سلامتی اور معاشی طور پر تیار رہنا چاہیے اور اگر ہم میں مزاحمت و مقاومت اور تقویٰ جیسے دو اہم عناصر ہوں تو تمام سازشیں ناکام ہو جائیں گی۔ ہماری قوم بیدار اور خستگی ناپذیر قوم ہے اور وہ دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانا اچھے سے جانتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ایک مہینے کے دوران چار سازشیں کیں گئیں، پہلی سازش ظلم و بربریت، قرآن کو جلانا، مسجد کو جلانا، باحجاب خواتین کے سروں سے حجاب کو اتارنا، سیکورٹی اہلکاروں کا قتل اور امن و امان کی فضاء کو ختم کرنا تھی، جو کہ انقلاب کے دوران صرف منافق قاتلوں کے توسط سے کی گئی۔
تہران کے نائب امام جمعہ نے مزید کہا کہ دوسری سازش ملک کو غیر محفوظ ظاہر کرنا تھی، جب کہ ملک میں زندگی معمولات کے مطابق جاری ہے۔ تیسری سازش اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام کو بدنام کرنا تھی۔
آیۃ اللہ خاتمی نے کہا کہ چوتھی سازش فتنہ 88 کی طرح قتل و غارتگری کے بازار کو گرم کرنا تھی، لیکن ان تمام ناپاک عزائم کے باوجود دشمن ناکام رہا۔
آخر میں، تہران کے خطیبِ نماز جمعہ نے کہا کہ عزیز نوجوانوں اور جوانوں؛ فتنہ تمہارے لئے فضاء کو آلودہ کر رہا ہے اور جان لو کہ فتنوں سے بچنے کا واحد راستہ ولایت ہے، لہٰذا آپ کو بھی وہیں کھڑا ہونا چاہیے جہاں ولایت کھڑی ہے، آپ کو بھی وہی راستہ اپنانا ہے جو ولایت کا راستہ ہے۔