حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے عارضی امام جمعہ، حجت الاسلام و المسلمین محمدجواد حاج علی اکبری نے خطبہ جمعہ میں کہا کہ دشمنان اسلام کا اصل مقصد ایرانی قوم کے عفیفانہ طرزِ زندگی کو تباہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی نے دنیا کے سامنے یہ پیغام پیش کیا ہے کہ عفت و پاکدامنی نہ صرف ایک فردی صفت ہے بلکہ ایک اجتماعی نظام کی بنیاد ہے، اسی وجہ سے استکبار نے اپنی تمام تر توانائیاں اس پر حملہ کرنے میں لگا دی ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ دشمنوں نے خاص طور پر سوشل میڈیا اور جنگِ نرم کے ذریعے جوانوں، بالخصوص لڑکیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ بدقسمتی سے بعض اداروں کی غفلت اور کمزوری نے بھی اس سازش کو تقویت دی ہے۔ تاہم ملت ایران کی اکثریت آج بھی حجاب، عفت اور پاکدامنی کی حامی ہے اور انہی خواتین نے حالیہ واقعات میں اپنی بہادری سے دشمن کے دلوں پر کاری ضرب لگائی ہے۔
حجۃالاسلام علی اکبری نے اس بات پر زور دیا کہ ہر ادارہ اور ہر ذمہ دار اپنی جگہ عفتِ اجتماعی کے تحفظ کا مکلف ہے، بالخصوص تعلیم و تربیت کے میدان میں اس کی اہمیت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بے حجابی یا کم حجابی نظر آتی ہے تو اس کی ایک وجہ ہماری غلط حکمتِ عملی بھی ہے، جسے درست کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ٹی وی اور ریڈیو چینلز، فنکاروں اور اہلِ قلم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ میدان خالی نہیں چھوڑا جا سکتا۔ میڈیا اور فعال ثقافتی قوتوں کو بھرپور طریقے سے میدان میں اترنا ہوگا تاکہ یہ خطرہ، جو ایک بنیادی چیلنج کی صورت اختیار کر چکا ہے، ایک نئے موقع میں بدل سکے۔
امام جمعہ تہران نے مزید کہا کہ دشمن کھلے عام بے عفتی اور فحاشی کا جھنڈا اٹھا کر آیا ہے، لہٰذا سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی تاکہ یہ منظم مراکز اور فساد پھیلانے والے عناصر جڑ سے ختم کیے جا سکیں۔ ان کے مطابق، خدا کے فضل سے ملت ایران اپنی خودی، ایمان اور جوانوں کی استعداد پر بھروسہ کرتے ہوئے پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھے گی۔









آپ کا تبصرہ