۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
حاج علی اکبری

حوزہ/ امام جمعہ تہران حجت الاسلام محمد جواد حاج علی اکبری نے تہران یونیورسٹی میں نمازِ جمعہ کے خطبہ میں غاصب اسرائیل کے ناگفتہ بہ حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت اور مقاومت نے 7 ماہ میں قابلِ فخر کامیابیاں حاصل کیں ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ تہران حجت الاسلام والمسلمین محمد جواد حاج علی اکبری نے تہران یونیورسٹی میں نمازِ جمعہ کے خطبہ میں غاصب اسرائیل کے ناگفتہ بہ حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت اور مقاومت نے 7 ماہ میں قابلِ فخر کامیابیاں حاصل کیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت قابض اسرائیل ناگفتہ بہ حالات سے گزر رہا ہے اور وہ کثیر الجہتی الجھنوں کی دلدل میں پھنس چکا ہے۔

امام جمعہ تہران نے کہا کہ غاصب اسرائیل کی بربریت کے مقابلے میں فلسطینی قوم کی 7 ماہ سے زیادہ عرصے کی شدید مزاحمت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ غاصب صہیونی اور اس کے حامیوں کے پاس مزاحمت کی طاقت کے بارے میں درست معلومات نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ طوفان الاقصٰی کے بعد سے اب تک مزاحمتی محاذ نے شدید دباؤ کے باوجود مزاحمت جاری رکھی اور دشمن کو بری طرح سے مایوس کردیا۔

امام جمعہ تہران نے کہا کہ غاصب اسرائیل نے انتہائی درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رفح پر بھی حملہ کیا، جبکہ وہاں پر غزہ جنگ کے پناہ گزینوں سمیت مقامی افراد کی بڑی تعداد رہتی ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین حاج علی اکبری نے کہا کہ امریکہ غاصب اسرائیل کے تمام جرائم میں برابر کے شریک اور اہم حامی ہے، لیکن دوسری طرف سے جو بائیڈن منافقانہ پالیسی کا سہارا لیتے ہوئے غاصب اسرائیل کو مزید حملے بند کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں، جو کہ مضحکہ خیز ہے۔

امام جمعہ تہران نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت نے غاصب اسرائیل پر شدید ضربیں لگائی ہیں اور وہ اس بات پر سرگرداں ہے کہ سات ماہ سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود بھی مزاحمت ڈٹ کر میدان میں کھڑی ہے۔

امام جمعہ تہران نے غاصب اسرائیل کی عالمی سطح پر رسوائیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غاصب اسرائیل کو اب تک عالمی سطح پر سفارت کاری اور رائے عامہ کے میدان میں نیز ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملا ہے، جبکہ مزاحمتی محاذ نے سفارت کاری اور عالمی رائے عامہ کے میدان میں بھی قابلِ فخر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .