حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جہاد اسلامی اور حماس کے رہنماؤں نے ایک اہم ملاقات میں غاصب اسرائیل کے خلاف فلسطین کی آزادی تک جدوجہد جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
حماس اور جہاد اسلامی فلسطین کے رہنماؤں نے ایک اہم ملاقات میں فلسطین کی تازہ ترین سیاسی اور جنگی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، تحریک کے رہنماؤں نے طوفان الاقصٰی میں غاصب صہیونی دشمن کا مقابلہ اور مزاحمت کی حمایت میں فلسطینی قوم کی استقامت کی تعریف کی ہے۔
ملاقات میں اسماعیل ہنیہ نے اس بات پر زور دیا کہ غاصب صہیونی دشمن کو تشخص کے بحران کا سامنا ہے اور وہ اپنی بقاء کے لئے ہاتھ پیر مار رہا ہے۔
انہوں کہا کہ دشمن کی فوج کے ناقابلِ شکست ہونے کا بھرم غزہ میں ٹوٹ گیا ہے اور مقاومت کی جانب سے لگنے والی کاری ضرب سے غاصب صہیونی فوج کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔
فلسطینیوں کی آئندہ نسل کو اس بات کا ادراک ہے کہ واپسی کے حق سے چشم پوشی نہیں کی جاسکتی ہے اور مقاومت نے فلسطینیوں کی نابودی پر مبنی تمام مذموم منصوبے ناکام بنا دیئے ہیں۔
مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فلسطینی آزاد قوم کو تمام میدانوں میں اٹھ کھڑے ہونا چاہیئے، کہا کہ مزاحمت کے محاذ نے ایران، لبنان، یمن اور عراق کی مدد سے اہم کارنامے انجام دیئے ہیں اور فلسطینی قوم اپنے دوست ممالک کی کوششوں کی قدردانی کرتی ہے۔
واضح رہے کہ غاصب صہیونی حکومت 7 اکتوبر 2023ء سے مغربی ممالک کی بھرپور حمایت کے ساتھ غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطین کے نہتے اور مظلوم عوام کا قتل عام کر رہی ہے، جبکہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اسرائیلی مظالم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ اقوام عالم خاص طور پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی کی وجہ سے غاصب صہیونی حکومت نے فلسطینی خواتین اور بچوں کے قتل عام کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔