حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزی کے جبالیا کیمپ پر غاصب اسرائیلی فوج کے حملے کے دوسرے مرحلے کا آغاز ایک ہفتے پہلے ہوچکا ہے اور قابض صہیونی فوج اس کیمپ میں حماس کی کارکردگی کو روکنے کی کوشش میں اس پر زمینی اور فضا سے بمباری کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے غزہ ریلیف آرگنائزیشن کے ترجمان محمود بصل کا کہنا تھا کہ جبالیا پر حملوں کے نئے دور کے بعد سے گزشتہ سات دنوں میں تقریباً 300 رہائشی مکانات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور اس کیمپ کا بڑا حصہ تباہ ہو کر کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے۔
اس دوران فلسطینی میڈیا نے بتایا کہ جبالیا میں اپنے گھروں کو واپس جانے کی کوشش کرنے والے شہریوں پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 15 فلسطینی شہید اور 30 زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ایجنسی شہاب کے مطابق شدید بمباری اور مکمل محاصرے کے دوران اس کیمپ کی صورتحال انتہائی تباہ کن ہے اور مکینوں کو پانی، خوراک اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے اور دوسری جانب امدادی کارکن امداد فراہم کرنے یا عمارتوں کے ملبے سے شہداء کی لاشیں نکالنے میں ناکام ہیں۔
جبالیا کیمپ غزہ کے 8 پناہ گزین کیمپوں میں سب سے بڑا کیمپ ہے، جہاں 1 لاکھ سے زیادہ لوگ رہتے ہیں، اور اس کے بنیادی رہائشی وہ پناہ گزین ہیں جو 1948 کی جنگ کے بعد اپنے شہروں اور دیہاتوں سے فرار ہو گئے تھے۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس کیمپ میں حماس کو دوبارہ پنپنے سےروکنے کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ اس کیمپ میں فلسطینی جیالوں کے حملے جاری ہیں۔