حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مراکش کے شہروں اور دیہاتوں میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے متعدد مقامات پر مارچ نکالے گئے جن میں محمدیه، کازابلانکا، القنیطره، ازمور اور محمدیه (مغربی) کے نام قابل ذکر ہیں۔
مظاہرین نے غزہ کی پٹی میں بین الاقوامی امداد کے داخلے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اسرائیل نے تقریباً ایک ہفتے سےرفح اور کرم ابو سالم کراسنگ کو بند کر رکھا ہے اور امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل نہیں ہونے دے رہا ہے۔
مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے اور غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی نقل مکانی اور جلا وطنی کو روکنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے فلسطینی پرچم اور حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور "ہراے دنیا کےآزاد لوگوں، نہ صہیونیت نہ امریکہ" جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
انہوں نے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر اسرائیل کی جاری جنگ کی کے خلاف احتجاج کرنے والے مغربی یونیورسٹیوں کے اسٹوڈنٹس کی تحریک کو سراہتے ہوئے "اسٹوڈنٹس تحریک زندہ باد" کے نعرے بھی لگائے۔
مراکش کے اس مظاہرے میں مغربی یونیورسٹیوں میں ہونے والے مظاہرے کی کھل کر حمایت کی گئی اور فلسطین کی حمایت اور امت اسلامیہ کے مسائل کے حل کی جانب لوگوں کو دعوت دی گئی۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ رفح کراسنگ کو جلد از جلد کھولا جائے اور بین الاقوامی امداد کو غزہ میں داخل ہونے دیا جائے، رفح اور کرم ابو سالم کراسنگ کو اسرائیل نے تقریباً ایک ہفتے سے بند کر رکھا ہے اور کسی بھی قسم کی امداد کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دی ہے۔