حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارتِ خارجہ نے یومِ نکبہ، فلسطین پر برطانوی استعمار اور شیطان بزرگ امریکہ کی براہ راست حمایت سے قبضے کے موقع پر ایک بیان میں کہا ہے کہ 14 مئی 1948ء، فلسطین پر ناجائز قبضے کا آغاز اور فلسطینی مظلوم عوام کے حقوق بالخصوص ان کی آزادی کی کھلی خلاف ورزی تھی۔
ایرانی وزارتِ خارجہ نے غاصب صہیونی حکومت کو دہشت گردی کی واضح مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں سے اجتماعی قبروں کا انکشاف، اس سفاک اور غاصب ریاست کے غیر انسانی جرائم کی ہولناک تصویر پیش کرتا ہے۔
ایران نے غزہ میں جاری جنگی جرائم اور نسل کشی کو اقوام متحدہ کے تمام بنیادی اور تسلیم شدہ بین الاقوامی اصولوں کے منافی قرار دیتے ہوئے غاصب صہیونی مجرموں کے خلاف ردعمل پر زور دیا ہے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیانیے میں آیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران گزشتہ سات ماہ سے امریکہ کی حمایت سے غاصب صہیونی حکومت کے ہاتھوں 35 ہزار سے زائد بے گناہ لوگوں کے قتل عام اور غزہ پر جاری وحشت ناک جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے جاری بیان میں آیا ہے کہ امریکہ کی غزہ جنگ بندی میں رکاوٹ ڈالنے اور اقوام متحدہ میں فلسطینی حکومت کی رکنیت کو تسلیم کرنے کی حالیہ مخالفت ناقابلِ قبول، غیر زمہ دارانہ اور عالمی برادری کی درخواست کے منافی ہے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ نے مسئلہ فلسطین اور قابض صہیونی حکومت کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ثابت قدمی پر تاکید کرتے ہوئے ایک بار پھر فلسطینی قوم کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعلان کیا اور اس بات پر ایک بار پھر تاکید کی کہ مسئلہ فلسطین دنیائے اسلام کا اولین اور ترجیحی مسئلہ ہے۔
بیانیے میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اسے تاریخی ناانصافیوں سے نمٹنے کے لئے اہم قدم قرار دیتا ہے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ غاصب اسرائیل کے خلاف حالیہ احتجاجی مظاہرے، مستقبل میں فلسطین سے ناجائز قبضے کا خاتمہ، فلسطینی باشندوں کے تاریخی حقوق بالخصوص ایک آزاد اور متحد فلسطینی ریاست کے قیام کا باعث بنیں گے۔