۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
غزہ

حوزہ/ غزہ جنگ اور فلسطینیوں کی مسلسل نسل کشی کو شروع ہوئے 7 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، جو بائیڈن کی انتظامیہ کے موقف کے خلاف امریکی حکام کا احتجاج جاری ہے، اس بار ایک یہودی اہلکار نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ جنگ اور فلسطینیوں کی مسلسل نسل کشی کو شروع ہوئے 7 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، جو بائیڈن کی انتظامیہ کے موقف کے خلاف امریکی حکام کا احتجاج جاری ہے، اس بار ایک یہودی اہلکار نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

امریکی حکومت کی یہودی اہلکار ’لیلی گرینبرگ کال‘ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی پر امریکہ کی کھلی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔

لیلی گرینبرگ کال امریکی محکمہ کے ایک سیاسی منصب پر فائز تھیں اور محکمہ داخلہ کے دفتر میں کام کر رہی تھیں، تاہم انہوں نے بدھ کو (کل) استعفیٰ دے دیا اور مستعفی ہونے والے دیگر امریکی اہلکاروں کی صف میں شامل ہو گئیں۔

وہ بائیڈن انتظامیہ کی پہلی یہودی اہلکار ہیں جنہوں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری نسل کشی کے احتجاجاً استعفیٰ دیا، اس جنگ کے آغاز سے اب تک امریکی حکومت کے پانچ اہلکار مستعفی ہو چکے ہیں۔

انہوں نے اپنے استعفیٰ میں لکھا کہ "غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی پر صدر بائیڈن کی اندھی حمایت کو دیکھتے ہوئے، میں اس حکومت کی نمائندہ کے طور پر مزید اپنا کام جاری نہیں رکھ سکتی۔"

اس یہودی اہلکار اور مستعفی امریکی حکام نے بائیڈن پر الزام لگایا کہ وہ یہودیوں کو "امریکہ کی جنگی مشین اور اپنے آلہ کار" کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور انہیں غیر محفوظ بنا رہے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .