۱۳ تیر ۱۴۰۳ |۲۶ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jul 3, 2024
غزہ

حوزہ/ 14 مئی 1948ء کا دن اہل فلسطین پر قیامت کی مانند تھا، اس دن کو یوم نکبہ کے نام سے جانا جاتا ہے، کیونکہ اس دن صہیونی دہشت گردوں نے طاقت کے بل بوتے پر فلسطینی مسلمانوں کو اپنے گھر بار چھوڑنے اور انہیں جلاوطنی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور کر دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی نے عالمی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ 14 مئی 1948ء فلسطینی سرزمین پر غاصب صہیونیوں کے منحوس اور ناجائز قبضے کا آغاز ہوا اور اس دن غاصب اسرائیل نے فلسطینی مظلوم عوام کے حقوق کو پامال کرتے ہوئے ان سے آزادی کے حق کو چھین لیا تھا اور یہ سلسلہ آج 76 برس کے بعد بھی جاری ہے۔

فلسطین پر صہیونیوں کے ناجائز قبضے کے منفی اثرات آج بھی خطے اور اسلامی دنیا پر مرتب ہو رہے ہیں اور یہ امت مسلمہ کے قلب پر ایک پرانا زخم بن چکا ہے۔

یومِ نکبہ اسلامی دنیا کے قلب میں نسل پرست اور غاصب صہیونیوں کی ناجائز پیدائش کا دن ہے، جو کہ برطانوی سامراجی خبیث سازشوں کے نتیجے میں معرض وجود میں آئی۔ یہ دن ہمیں ایک بار پھر نسل کشی، قتل عام، جلاوطنی، غاصبانہ قبضے اور فلسطین کی مقدس سرزمین کی بے حرمتی پر مشتمل دلخراش اور خونی دورے کی یاد دلاتا ہے، یہ واقعہ عالمی سامراجی طاقتوں، خاص طور پر شیطان بزرگ امریکہ کی براہ راست اور بلواسطہ حمایت کے ذریعے رونما ہوا ہے۔

غاصب اسرائیل کی جعلی اور قابض صہیونی ریاست، دنیا میں سرکاری سطح پر منظم دہشت گردی کا واضح مصداق ہے اور یہ غاصب ہر بار اپنے عالمی جرائم کی سیاہ فائل میں ایک نیا منحوس صفحہ بڑھا دیتا ہے۔

غزہ میں واقع ناصر اور الشفاء ہسپتالوں سے ملنے والی اجتماعی قبریں اس سفاک غاصب ریاست کی انسانیت کے خلاف جرائم کی ہولناک تصویر پیش کرتی ہیں۔ بین الاقوامی جرائم جیسے جنگی جرائم، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم، اقوام متحدہ کی بنیادی اقدار نیز تمام اخلاقی اقدار، اصولوں اور جانے پہچانے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان تمام جرائم کی بنیاد پر اس کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف عدالتی کاروائی ہو سکتی ہے اور غاصب صہیونی مجرم حکمرانوں کو سزا نہ ملنا عالمی مجرمانہ قوانین کے خلاف ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .