حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جنگ کے خاتمے کے لیے غزہ میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کو پوری طرح تباہ و برباد کرنے کی ضرورت کے حوالے سے صہیونی حکام کے بیانات اور دھمکیوں کے باوجود واشنگٹن کو نہیں لگتا کہ حماس کو پوری طرح ختم کیا جا سکتا ہے، بلکہ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ جنگ کے بعد بطؤبھی حماس غزہ میں باقی رہے گی۔
"ٹائمز آف اسرائیل" ویب سائٹ نے منگل کی صبح ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ واشنگٹن حکومت کا مقصد جنگ کے خاتمے کے لیے حماس کو شدید طور پر کمزور کرنا ہے، کیوں انہیں نہیں لگتا کہ حماس کا خاتمہ ممکن ہوگا ۔
امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ حماس کو پوری طرح ختم کرنے کے عمل میں برسوں لگیں گے اور اس کے لیے اسرائیل کی منظوری درکار ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ"واشنگٹن کا مقصد صرف اتنا ہے کہ حماس دوبارہ 7 اکتوبر کے حملے کی طرح کوئی دوسرا بڑاحملہ نہ کر سکے، اور حماس جنگ کے خاتمے کے بعد بھی کسی نہ کسی طرح غزہ میں ہی رہے گی۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمے کے اگلے دن کے بارے میں بات کرنے سے پہلے ہمیں پہلے حماس کو پوری طرح ختم کرنا پڑے گا۔