۳۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 19, 2024
غزہ

حوزہ/ یونیسیف کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی غزہ کے شہر رفح پر اسرائیلی حکومت کا کوئی بھی ممکنہ حملہ بچوں کے لیے تباہی لا سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یونیسیف نے کہا ہے کہ رفح میں تقریباً 6 لاکھ بچے "زخمی، بیمار اور غذائی قلت کا شکار" ہیں۔

"کامن ڈریمز" ویب سائٹ نے اتوار کو یونیسیف کی سی ای او "کیتھرین رسل" کے حوالے سے لکھا کہ رفح شہر کے خلاف اسرائیل کا بڑا فوجی آپریشن بچوں کے لیے تباہی لا سکتا ہے۔

کیتھرین رسل کے مطابق، رفح میں تقریباً 6 لاکھ بچے زخمی، بیمار، غذائیت کا شکار اور معذور ہیں، بہت سے لوگ متعدد بار بے گھر ہو چکے ہیں اور اپنے گھر، والدین اور عزیزوں کو کھو چکے ہیں، غزہ میں رہنے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے،گھر، سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں اور زمین نہ پھٹنے والے گولہ بارود سے بھری ہوئی ہے۔

رفح میں 6 لاکھ بچے زخمی، بیمار اور غذائی قلت کا شکار ہیں: یونیسف

رسل نے کہا:یونیسیف رفح اور پورے غزہ میں تمام خواتین اور بچوں کے لیے امداد اور ان کے تحفظ اور مدد کا مطالبہ کرتا رہتا ہے ۔

واضح رہے کہ صہیونی فوج اب بھی رفح کے مختلف علاقوں پر بمباری کر رہی ہے اور صیہونی حکومت کے وزیر اعظم حماس کے آخری فرد تک ختم کرنے کا عزم لئے اس علاقے پر زمینی حملہ کرنے پر اصرار کر رہے ہیں، اگرچہ یورپی ممالک، ریاستہائے متحدہ امریکہ، اسرائیلی حکومت کے اہم اتحادیوں کے طور پر، نیتن یاہو سے اس اقدام سے گریز کرنے کو کہہ رہے ہیں، اس حملے سے غزہ میں نہ صرف جانیں جائیں گی بلکہ اس سے غزہ میں امداد رسانی کے کام کو بھی شدید نقصان پہنچے گا، کیونکہ رفح امدادی رسانی کے لئے اصل مرکز ہے۔

تازہ ترین خبروں کے مطابق  رفح پر صیہونی حکومت کے حملوں میں 5 بچوں سمیت 21 افراد شہید ہو گئے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .