منگل 15 جولائی 2025 - 13:41
غزہ میں نومولود پر جنگ کے تباہ کن اثرات؛ ہزاروں بچے زندگی، صحت اور سلامتی سے محروم

حوزہ/ غزہ پر جاری صیہونی جارحیت نے جہاں پورے معاشرے کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، وہیں نوزاد بچوں کی حالت بھی نہایت افسوسناک اور تشویشناک ہو چکی ہے۔ طبی ذرائع اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مسلسل خبردار کر رہی ہیں کہ نومولود بچوں کی زندگی، صحت اور مستقبل کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ پر جاری صیہونی جارحیت نے جہاں پورے معاشرے کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، وہیں نوزاد بچوں کی حالت بھی نہایت افسوسناک اور تشویشناک ہو چکی ہے۔ طبی ذرائع اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مسلسل خبردار کر رہی ہیں کہ نومولود بچوں کی زندگی، صحت اور مستقبل کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

بین الاقوامی ذرائع کے مطابق، رواں سال کی پہلے چھ مہینے کے دوران غزہ میں 17 ہزار بچوں کی ولادت ہوئی، تاہم اسی مدت میں

2,600 اسقاط حمل کے واقعات،

220 حمل کے دوران بچوں کی اموات،

اور 21 بچوں کی پیدائش کے پہلے ہی دن موت واقع ہوئی۔

علاوہ ازیں: 67 نوزاد بچے پیدائشی نقائص اور جسمانی نقائص کے ساتھ پیدا ہوئے۔

2,535 نوزادوں کو خراب صحت کی بنا پر انکوبیٹرز میں رکھا گیا۔

1,600 بچے معمول سے کم وزن کے ساتھ پیدا ہوئے۔

جبکہ 1,460 نوزاد قبل از وقت پیدا ہوئے، جنہیں فوری طبی نگہداشت درکار تھی۔

اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے امدادی ایجنسی (UNRWA) کے میڈیا مشیر، عدنان ابو حسنہ نے العربیہ کو دیے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ غزہ میں نامکمل بچے غیرمعمولی جینیاتی تبدیلیوں کے ساتھ پیدا ہو رہے ہیں، جو اس خطے میں ایک نیا طبی المیہ ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تقریباً 70 ہزار بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، جبکہ غزہ کی 90 فیصد سے زائد آبادی غذائی قلت میں مبتلا ہے۔ ان کے مطابق، اسپتالوں میں دوا کا مکمل فقدان ہے، اور طبی عملہ بھی شدید تھکن، وسائل کی کمی اور بمباری کے خطرات کے باعث انتہائی پریشان حال ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو غزہ کی ایک پوری نسل جسمانی و ذہنی معذوری، دائمی غذائی قلت اور شدید طبی بحران کے سائے میں پروان چڑھے گی، جو آنے والے برسوں میں انسانی المیے کی بدترین مثال بن سکتی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha