۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
غزہ

حوزہ/ اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسف) نے غزہ میں فلسطینی بچوں کی افسوس ناک صورت حال بیان کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں تقریباً 3000 غذائی قلت کے شکار بچے موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی بچوں کی صورتحال پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسف) نے غزہ میں فلسطینی بچوں کی افسوس ناک صورت حال بیان کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں تقریباً 3000 غذائی قلت کے شکار بچے موت کے خطرے سے دوچار ہیں، اور غزہ پر اسرائیلی حملوں اور ضروری طبی خدمات تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں موت کا خطرہ لاحق ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے شمال میں غذائی امداد بھیجنے کے بعد اس علاقے کی صورتحال قدرے بہتر ہوئی ہے لیکن جنوب تک امداد کی رسائی میں نمایاں کمی آئی ہے، جس سے زیادہ تربچے غذائی قلت کے خطرے میں پڑ گئے ہیں، خوفناک حملے، نقل مکانی اور طبی سہولیات اور خدمات کے فقدان کی وجہ سے فلسطینی بہت متاثر ہوئے ہیں۔

مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں یونیسیف کے علاقائی ڈائریکٹر ایڈل خضر نے بھی کہا:غزہ سے موصول ہونے والی خوفناک تصاویر میں دیکھا جا سکےاہے کہ خوراک اور غذائی امداد کی کمی اور میڈیکل ضروریات کے پورے نہ ہونے کی وجہ سے بچے اپنے گھر والوں کی نظروں کے سامنے مر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: یونیسیف کے پاس بہت ساری غذائی اشیاء ہیں جو پہلے سے ہی غزہ بھیجنے کے لیے تیار ہیں، اگر اسے غزہ تک رسائی کی اجازت مل جاتی ہے تو وہ انہیں فلسطینی بچوں کے حوالے کر سکتے ہیں۔

غزہ میں 3000 بچے بھکمری کے خطرے سے دوچار: یونیسیف

تبصرہ ارسال

You are replying to: .