اتوار 20 اپریل 2025 - 13:26
غزہ بھکمری کی نذر

حوزہ/ جنگ کی شروعات سے لے کر اب تک اس وقت غزہ میں غذائی قلت کی بدترین صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جنگ کی شروعات سے لے کر اب تک اس وقت غزہ میں غذائی قلت کی بدترین صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

یورپ اور بحیرہ روم کے انسانی حقوق کے محافظ احمد ابو قمر نے فارس نیوز ایجنسی سے بات چیت میں خبردار کیا ہے کہ "اگر غزہ میں خوراک کی صورتحال ایک ہفتے تک بھی یوں ہی رہی تو بہت سے بچے بھوک کی وجہ سے شہید ہو جائیں گے"۔

اسرائیل نے 50 دنوں سے غزہ کے تمام داخلی راستوں کو مکمل طور پر بند کر رکھا ہے، جس کی وجہ سے کوئی بھی امدادی سامان اندر نہیں جا پا رہا، حالانکہ حکام کے مطابق غزہ کو روزانہ 1200 سے زائد امدادی ٹرکوں کی ضرورت ہے۔

شمالی غزہ کے علاقے جبالیا سے تعلق رکھنے والے ابو قمر نے بتایا کہ 20 لاکھ سے زائد شہریوں کے لیے کام کرنے والے کئی کھانے کے مراکز بند ہو چکے ہیں۔ روٹیوں کی دکانیں بند ہیں اور عوام کے پاس موجود آٹے کا ذخیرہ بھی ختم ہو گیا ہے، اور سیاہ بازار میں 25 کلوگرام آٹے کا ایک تھیلا 100 ڈالر میں فروخت ہو رہا ہے۔

اسرائیلی اخبار معاریو نے بھی تسلیم کیا ہے کہ 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو بھوکا رکھنا حماس سے نمٹنے کا کوئی حل نہیں ہے۔ صورتحال روز بروز سنگین ہوتی جا رہی ہے، اور بین الاقوامی برادری کی فوری مدد کی ضرورت ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha