حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں 5 سال سے کم عمر کے 3500 سے زائد بچے شدید محاصرے اور صیہونی حکومت کی طرف سے امدادی ساز و سامان کے داخلے پر ممانعت کی وجہ سے موت کے دہانے پر ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق غزہ میں فلسطینی حکومت کے اطلاعاتی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی حکومت غزہ کے بچوں کو بھوکا اور پیاسہ مار دینا چاہتی ہے، غزہ میں 5 سال سے کم عمر کے 3500 سے زائد بچے زندگی اور موت کے درمیان کشمکش میں ہیں۔
اس دفتر نے کہا کہ غزہ کے بچوں کو صہیونی حکومت کے ایجاد کردہ بحرانوں سے نکالنے اور اس کے بنیادی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔
اس سے قبل یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے عہدیدار جوزپ بریل نے صیہونی حکومت کی پالیسی ’’قحط اور بھکمری‘‘پر تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا تھا کہ تل ابیب بھکمری کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے۔