حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امریکی محکمہ خارجہ کی اعلیٰ اہلکار اسٹیسی گلبرٹ نے کل (منگل) اپنے ساتھیوں کو یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیا کہ محکمہ خارجہ کا یہ سوچنا بالکل غلط تھا کہ اسرائیل غزہ تک امدادی ساز و سامان پہنچنے سے نہیں روکے گا۔
امریکی حکومت کے دو اعلیٰ عہدیداروں نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار (جنہوں نے غزہ میں صیہونی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے بائیڈن انتظامیہ کے اجلاسوں میں شرکت کی تھی) نے ریاستہائے متحدہ امریکہ کی اس تازہ رپورٹ پر احتجاج کرتے ہوئے استعفیٰ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل غزہ تک امداد پہنچنے سے نہیں روکے گا۔
گلبرٹ نے امریکی محکمہ خارجہ کے دفتر برائے آبادی، پناہ گزین اور امیگریشن میں کام کیا، اور منگل کو انہوں نے محکمے کے عملے کو ایک ای میل بھیجا جس میں اپنے استعفیٰ کی وجہ بتائی ۔
صیہونی حکومت کے حملے 7 اکتوبر یعنی تقریباً 8 ماہ سے جاری ہیں اور 36,000 فلسطینیوں کی شہادت کا باعث بن چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جس کے خلاف دنیا اور امریکہ میں کئی حکام کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق گلبرٹ سے پہلے جوش پاول امریکی محکمہ خارجہ کے پہلے اہلکار تھے جنہوں نے غزہ جنگ کے حوالے سے امریکی پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دیا تھا۔