۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
1

حوزہ/ اقوام متحدہ کے مستقل تحقیقاتی کمیشن نے اپنی نئی رپورٹ میں کہا کہ اب تک کی ہماری تحقیقات سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر سے غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر اقوام متحدہ کے بین الاقوامی کمیشن آف انکوائری کی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا ہے: اسرائیلی حکام 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں فوجی کارروائیوں اور حملوں کے دوران لا تعداد جنگی جرائم اور انسانیت سوز مظالم کئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اس کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے حکام فاقہ کشی اور بھکمری کو ایک جنگ میں ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، فلسطینیوں کا جان بوجھ کر قتل اور شہری مقامات اور فلسطینی قیدیوں پر جان بوجھ کر حملے کر رہے ہیں، نیز جنسی تشدد جیسے جرائم بھی اسرائیلی فوجی انجام دے رہے ہیں، غزہ کے عوام کو بلا وجہ اور من مانی گرفتار کیا جا رہا ہے ، ان کی عزت اور وقار کو مجروح کیا جا رہا ہے اور اس جیسے بے پناہ مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد اور اس شہر میں وسیع پیمانے پر تباہی و بربادی کا مقصد زیادہ سے زیادہ فلسطینیوں کو نقصان پہنچانا ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے جنگی جرائم کے حوالے سے اقوام متحدہ کی تحقیقات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں اور اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کو مقبوضہ علاقوں کے مختلف مقامات تک رسائی سے روک دیا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .