منگل 28 اکتوبر 2025 - 06:35
فلسطینی ایسوسی ایشن کے سربراہ محمد حنّون کو اٹلی کے شہر میلان سے نکال دیا گیا ہے

حوزہ / اٹلی میں فلسطینی ایسوسی ایشن کے سربراہ محمد حنّون کو شہر میلان میں داخلے سے ایک سال کے لیے روک دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کو ناقدین آزادی اظہار اور غزہ میں جاری نسل‌کشی کے خلاف آواز اٹھانے کو دبانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 25 اکتوبر 2025ء کو ایئرپورٹ لیناتہ میں اٹالوی حکام نے محمد حنّون کو اخراج کا حکم سناتے ہوئے ایک سال کے لیے میلان میں ان کی آمد پر پابندی عائد کر دی۔

یہ حکم میلان کے پولیس چیف کی جانب سے اس الزام کے تحت جاری کیا گیا کہ حنّون نے 18 اکتوبر کو فلسطین کے حق میں ایک عوامی اجتماع میں مبینہ طور پر «تشدد پر اکسانے» کی باتیں کی تھیں۔

محمد حنّون ایک عوامی پروگرام میں فلسطینی مظلوموں کی حمایت کے لیے میلان پہنچے تھے لیکن ایئرپورٹ پر اترتے ہی انہیں روک کر حراست میں لیا گیا اور بعد ازاں ان کے رہائشی شہر جنوا منتقل کر دیا گیا۔

اٹلی کے بعض حکومتی عہدیداروں جن میں وزیر سالوینی بھی شامل ہیں، نے اس فیصلے کو «ضروری» قرار دیا ہے۔ اس کے برعکس، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سیاسی مبصرین نے اس اقدام کو فلسطین کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کی منظم سرکوبی اور اختلافِ رائے کو جرم قرار دینے کی ایک تشویشناک مثال کہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں کہ جب غزہ میں وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

محمد حنّون نے اس فیصلے کو «سیاسی حملہ» قرار دیتے ہوئے کہا: اٹلی صیہونی حکومت کی نسل‌کشی اور جنگی جرائم میں شریک ہے۔ انہوں نے کہا: اٹلی کے ہتھیار غزہ کے نہتے لوگوں کے قتلِ عام میں استعمال ہو رہے ہیں۔ جو لوگ ان مظالم کو بے نقاب کرتے ہیں انہیں مجرم قرار دیا جا رہا ہے جبکہ قاتلوں کو تہذیب کا محافظ کہا جا رہا ہے۔

محمد حنّون کئی برسوں سے اٹلی میں فلسطین کے حق میں سرگرم تحریکوں، ثقافتی پروگراموں اور عوامی آگاہی مہمات کے سلسلہ میں معروف ہیں۔ وہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی نسلی امتیاز اور قبضے کی پالیسیوں کی سخت مخالفت کے حوالے سے بھی معروف ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha