حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، امریکی سفیر اسٹیون بونڈی نے بحرین کے ایک علاقے میں افطاری تقسیم کی جسے عوام نے امریکہ کی اسلامی دنیا کے خلاف معاندانہ پالیسیوں کے تناظر میں تعلقات معمول پر لانے کی کوشش کے طور پر دیکھا۔
رپورٹ کے مطابق بحرینی شہریوں نے اس کے ردعمل میں "عیسی" شہر کے "خیابان قدس" (قدس اسٹریٹ) میں روزہ داروں کے درمیان افطاری تقسیم کر کے عالمی برادری کو واضح پیغام دیا۔ انہوں نے اس وقت کے اسلوگن کے طور پر کہا کہ "ہم روزہ داروں کے ساتھ افطار کرتے ہیں اور فلسطین کے لیے جیتے ہیں... ہم سب اس جدوجہد کا حصہ ہیں"۔
اس اقدام سے واضح کیا گیا کہ بحرینی عوام اپنی اصولی مؤقف پر قائم ہیں اور فلسطین کے نصب العین کی حمایت جاری رکھیں گے۔ یہ علامتی عمل ہر قسم کے بیرونی دباؤ اور تعلقات معمول پر لانے کی سازشوں کے خلاف مقاومت کی علامت تھا۔
واضح رہے کہ اسٹیون بونڈی جو بحرین میں امریکہ کے دوسرے یہودی سفیر ہیں، اس سے قبل اکتوبر 2023ء میں بھی ایک متنازع بیان جاری کر چکے ہیں، جس میں انہوں نے حماس کی مذمت کی تھی اور صرف اسرائیلی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔ اس کے اس بیان پر بحرین میں وسیع پیمانے پر عوامی ردعمل اور مذمت بھی دیکھنے میں آئی تھی۔
آپ کا تبصرہ