حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت العمل الاسلامی بحرین نے اپنے بیان میں بحرین کے عوام کو مجاہد عالم دین علامہ شیخ علی الصددی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے کی دعوت دی ہے۔ اس بیان میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آل خلیفہ حکومت کی اس جابرانہ کارروائی کی مذمت کریں اور سڑکوں پر آ کر گرفتار علماء، رہنماؤں اور دیگر عزیزوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کریں، جو اس وقت جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے قید ہیں۔
اس کے علاوہ، بیان میں بحرین کے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ لبنان اور فلسطین کے عوام پر ہونے والے مظالم اور بحرینی حکومت کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی مخالفت کے اظہار کے لیے بھی اس احتجاج میں شریک ہوں۔
بیان میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ حسن الساری ابو نصراللہ نامی ایک بیمار قیدی، جو بدنام زمانہ جَو جیل میں قید ہے، کچھ عرصے سے بے ہوشی کی حالت میں ہے اور اس کی طبیعت کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے۔ اس قیدی نے جیل میں طبی سہولیات کی کمی اور صحت کی دیکھ بھال میں لاپروائی کی شکایت کی تھی۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام سیاسی قیدیوں، خاص طور پر بزرگ اور بیمار قیدیوں، کو فوری طور پر غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ لبنان میں جاری جنگ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد بحرین میں علما اور عوام کی گرفتاریوں میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ گرفتاریاں صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف احتجاج اور بحرین کی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے خلاف عوامی مخالفت کے باعث کی جا رہی ہیں۔