حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جمعیت العمل الاسلامی بحرین نے ایک رپورٹ میں کہا: آل خلیفہ حکومت کی جیلوں میں یرغمال بنائے گئے سیاسی اور انسانی حقوق کے سرگرم رہنماؤں اور بزرگوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے بحرینی مخالفین کے ایک گروہ نے لندن میں دھرنا دیا۔
رپورٹ کے مطابق بیرون ملک مقیم بحرینی مخالفین نے گزشتہ ہفتے کے آخر اور رواں ہفتے کے آغاز میں لندن میں یہ دھرنا اس مقصد سے دیا تاکہ بحرین کے عوامی مطالبات کی حمایت کی جا سکے۔
مظاہرین نے بحرین کی قومی و اسلامی تحریک سے تعلق رکھنے والے نمایاں افراد، رہنماؤں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا جنہیں 15 سال سے زائد عرصے سے آل خلیفہ حکومت نے جیلوں میں قید کر رکھا ہے۔
یہ دھرنا "بحرین کی نمایاں شخصیات کو بچاؤ" کے نعرے کے ساتھ منعقد کیا گیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آل خلیفہ حکومت نے طبی سہولیات فراہم کرنے کے بہانے، دو مخالف سیاسی رہنماؤں "استاد حسن مشیمع اور ڈاکٹر عبد الجلیل السنکیس" کو جو دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں، ہسپتال کے اندر انفرادی سیل میں قید کر رکھا ہے اور ان کی رہائی اور بیرون ملک علاج کی تمام قومی و بین الاقوامی اپیلوں کو نظرانداز کر دیا ہے۔









آپ کا تبصرہ