حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بحرین کی جمعیت الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان نے زور دے کر کہا ہے کہ مطالبات کے حصول تک پرامن مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے گا۔بحرین کی جمعیت الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان نے جیل کے اندر سے ایک بیان جاری کر کے اپنی گذشتہ سات برسوں سے جاری حراست کو اقوام متحدہ کی درجہ بندی کے لحاظ سے ظالمانہ ترین حراست قرار دیا۔
سربراہ شیخ علی سلمان نے اپنے اس بیان میں ان افراد کو جنھوں نے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور ملک میں اصلاحات، ڈیموکریسی، آزادی، عزت و احترام اور انسانی حقوق کی پاسداری کے خواہاں ہیں، شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بحرین کی باعزت اور محترم قوم کو اپنے بنیادی ترین حقوق بھی حاصل نہیں ہیں۔
بحرین کی جمعیت الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان نےکہا کہ ہم علاقائی اور بین الاقوامی اثرات سے عبور کرنے کے لئے قومی مذاکرات کا ہمیشہ احترام کرتے ہیں تاکہ ملک و قوم کے اہداف و مفادات پورے ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ بحرینی عوام جس سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کررہے ہیں وہ سب کے مفاد اور حق میں ہے اور یہ اصلاحات ملک میں سیاسی استحکام اور اقتصادی و معاشی صورت حال میں بہتری کی اساس و بنیاد ہیں۔
بحرین پر مسلط آل خلیفہ کی موروثی حکومت کے حکام ملک کے شیعہ رہنماؤں کو باربار گرفتار کرکے جیلوں میں ڈال دیتے ہیں اور انھیں رہنماؤں میں سے ایک شیخ علی سلمان بھی ہیں جنھیں قطر کے لئے جاسوسی کرنے جیسے بےبنیاد الزام میں تاحیات جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچا دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ انہیں جسمانی و روحانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ شیخ علی سلمان ایک عرصے سے بحرینی عوام کے مطالبات کے حصول کے لئے مسلسل جدوجہد کرتے رہے ہیں۔
بحرین میں دوہزار گیارہ سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور عوام کے اندر ڈکٹیٹرآل خلیفہ حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف سخت ناراضگی پائی جاتی ہے۔انسانی حقوق کی تنظیمیں مخالفین کی سرکوبی کی بنا پر آل خلیفہ حکومت کی مذمت اور اس ملک کے سیاسی نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
بحرینی حکومت نے اب تک بڑی تعداد میں بحرینی مظاہرین کی شہریت منسوخ کی ہے اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو جیلوں میں بند کر رکھا ہے جن میں علما، سیاسی و سماجی کارکن صحافی اور ڈاکٹرز و نرس سبھی طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں۔ بحرینی عوام کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں جمہوریت اور سیاسی اصلاحات کے لئے اپنی جد وجہد جاری رکھیں گے۔