۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
بحرین

حوزہ / قابض صیہونی حکومت اور آل خلیفہ کی قابض حکومت کے مابین تعلقات برقرار کیے جانے کے خلاف بحرینی عوام نے جمعے کے روز احتجاجی مظاہرے کیے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، آل خلیفہ حکومت کے مجرمانہ فعل اور صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا اعلان کیے جانے کے بعد سے ہی بحرینی عوام نے اس تعلقات کے خلاف مختلف طریقوں سے احتجاج جاری رکھے ہوئے ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ، بحرینی مظاہرین  نے صیہونی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے جانے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ، جمعہ کے روز غداری کے معاہدوں کو ختم کرنے کی نعرہ بازی کرتے ہوئے، آل خلیفہ کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کی ایک بار پھر مذمت کی۔

بحرینی تنظیم "اسلامی جمہوریہ بحرین" کے نائب صدر نے مظاہرین کا شکریہ کیا

اس سلسلے میں ، بحرین کی جمعیت العمل الاسلامی کے ڈپٹی ڈائریکٹر شیخ عبد اللہ الصالح نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ آل خلیفہ حکومت کے تعلقات معمول پر لانے کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں شریک ہونے پر تمام قوم اور بحرین کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

شیخ عبداللہ الصالح نے اپنے انسٹاگرام پیج پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بحرین کے تمام علاقوں اور صوبوں میں ایک ملک گیر احتجاجی مظاہرہ  کیا گیا اور لوگوں نے آل خلیفہ کی غداری پر مشتمل معاہدوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ لہذا ، میں تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ غاصب صہیونی حکومت اور بحرین پر قابض آل خلیفہ حکومت کے مابین ہونے والے شرمناک اور ذلت آمیز معاہدوں کو ختم کرنے کے لئے متحد ہوں ۔

یاد رہے کہ آل خلیفہ حکومت اور صیہونی حکومت کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے اعلان کیے جانے کے بعد سے ہی بحرینی عوام نے حالیہ ہفتوں میں آل خلیفہ حکومت کے اس غیر قانونی اور ذلت آمیز اقدام سے سخت برہمی اور ناگواری کا اظہار جاری  ہے۔ اور بحرینی عوام کے تمام طبقات نے سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر اس سلسلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .