۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
بحرین

حوزہ/ حوزہ نیوز ایجنسی نے بحرین کے انقلاب کے ابتدائی دنوں سے ہی بحرین کی بے دفاع عوام کی حمایت کی اور بحرینی لوگوں کے درد اور پریشانیوں کو دنیا تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ بحرینی لوگ اپنی اس تحریک میں صرف غیر ملکیوں کی عدم مداخلت،  آزادی اور خود ارادیت کے خواہاں تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سروس کے مطابق،  بحرین میں 14 فروری 2011 کو بحرین کے ان نوجوانوں کے ذریعہ اس انقلابی تحریک کا  آغاز ہوا جو بحرین میں اپنے اس پرامن احتجاج کے ذریعہ آزادی، جمہوریت اور اپنے مستقبل کے تعین کی تلاش میں تھے۔

اس عرصے کے دوران  بحرینی عوام نے چوبیس گھنٹے پر امن مظاہرے کئے  لیکن آل خلیفہ کی حکومت نے اپنے مغربی اور عربی حلیفوں کی مدد سے بحرینی عوام پر ظلم و ستم ڈھانا شروع کر دئے کہ جن میں امریکہ ، برطانیہ اور سعودی عرب سرفہرست  تھے۔ یہاں تک کہ یہ افراد سعودی عرب کی فوجی طاقت کے سہارے کہ جو "سپر جزیرہ" کے نام سے معروف تھی  وہ بحرین میں داخل ہوئے اور بحرین کے مظلوم عوام کی تحریک کو کچلنے کی خاطر ان پر دباؤ ڈالناشروع کر دیا۔

اس مدت کے دوران  آل خلیفہ کی حکومت نے بحرین کے اندرونی اور بیرونی اتحادیوں کے ساتھ مل کر  بحرینی عوام کو شہریت سے محروم کرنا، نظربندی، تشدد اور غیر قانونی پھانسیوں جیسے جرائم کا ارتکاب کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی نے بحرین کے انقلاب کے ابتدائی دنوں سے ہی بحرین کی بے دفاع عوام کی حمایت کی اور بحرینی لوگوں کے درد اور پریشانیوں کو دنیا تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ بحرینی لوگ اپنی اس تحریک میں صرف غیر ملکیوں کی عدم مداخلت،  آزادی اور خود ارادیت کے خواہاں تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی نے اس عرصے کے دوران  بحرین سے بھیجی گئی خبروں اور تصاویر کے علاوہ بحرین میں موجود سیاسی اور قانونی کارکنوں اور بحرین کے شہریوں کے ساتھ کئے گئے انٹرویوز کی تشہیر  پر توجہ دی۔

شاید بحرینی انقلاب کے گذشتہ دس سالوں میں انجام پانی والی اہم پیشرفتوں میں سے درج ذیل کی طرف اشارہ کیا جا سکے:

بحرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ، بحرینی عوام کی ناحق خونریزی بالخصوص 17 فروری 2011 کا واقعہ، مذہبی اسکالرز کی گرفتاری ، بحرین کے انقلابی لوگوں کو طویل المدت اور غیر قانونی طور پر قید و بند کرنا، شیخ عیسی قاسم کی توہین اور ان کے گھر کا محاصرہ ، آل خلیفہ کے توسط سے بحرینی خطباء اورمداحان سے تفتیش کا عمل، بحرین کے سیاسی قیدیوں پر تشدد اور سخت تشدد کے تحت جبری اعتراف جرم، بحرینی قیدیوں کے اہل خانہ کی ان قید ہونے والے افراد سے لاعلمی، بحرینی شناخت کو مسخ کرنے کے لئے بحرین میں موجود مساجد ، حسینیہ(امام بارگاہوں) مذہبی اور عاشورائی شعائر کی نابودی جیسے گھناؤنے اقدامات اور بحرین کی قانونی اور سیاسی جماعتوں کے برجستہ افراد اور رہنماؤں جیسے شیخ علی سلمان کی گرفتاری ، بحرینی عوام کی اکثریت کی مخالفت کے باوجود آل خلیفہ حکومت کی صہیونی حکومت کے ساتھ کو تعلقات کو معمول پر لانے جیسے اقدامات وغیرہ۔ یہ سب بحرین کی مظلوم عوام کے خلاف جرائم کا صرف ایک حصہ ہیں کہ جنہیں حوزہ نیواز ایجنسی کی  میڈیاٹیم نے ملک کے دیگر ذرائع ابلاغ کے ساتھ مل کر ان واقعات کو بحرین کے ماہرین اور کارکنوں کے ساتھ انٹرویوز کے ذریعہ ایران اور بیرون ملک تک پہنچایا ہے۔

اسی طرح اس عرصے کے دوران بحرین کے ماہرین اور سیاسی کارکنان میں درج ذیل افراد شامل ہیں جن سے حوزہ نیوز ایجنسی نے انٹرویوز کئے ہیں اور بحرین میں ہونے والے سیاسی تحولات سے دنیا کو آگاہ کیا ہے۔ جیسے ان افراد میں ڈاکٹر راشد الراشدسینئر سیاسی شخصیت اور جمعیت العمل الاسلامی بحرین کے ممبر، جمعیت العمل الاسلامی بحرین کے سرپرست شیخ عبد اللہ الصالح ،  بحرینی سیاست میں فعال جناب حجت الاسلام سید یاسین بحرینی، حجت الاسلام سید مرتضی سندی بحرینی "الوفاء الاسلامی" تحریک کے رکن، نمائندہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم جناب شیخ عبد اللہ الداق ، مجلس علماء بحرین کے  سینئر ممبر جناب شیخ حسن خجستہ ، بحرینی فعال کارکن جناب عبد الغنی عیسیٰ الخنجر ، سویڈن میں انسانی حقوق کی تنظیم میں شعبہ دینی آزادی کے سربراہ جناب سید عباس شبر، سیاسی اور مذہبی فعال کارکن جناب علی کربابادی،  سعودی مخالف  جناب شیخ محمد البحرانی، سیاسی اور قانونی طور پر فعال رکن جناب  حجت‌الاسلام سیدجعفر علوی شامل ہیں۔"

ان انٹرویوز، خبروں اور ویڈیو کوریج کے علاوہ اس خبر رساں ایجنسی نے بحرین میں ہونے والی سیاسی تبدیلیوں، بحرین کے امور اور خطے کی پیشرفت سے متعلق مختلف امور پر بحرین کی سیاسی و سرکاری جماعتوں کے درجنوں بیانات کو بھی شائع کیا ہے۔

ذیل میں اس ملک میں گذشتہ چند برسوں میں رونما ہونے والے کچھ اہم واقعات، خبروں اور پیشرفتوں کے تعارف کے طور پر چند لنکس دئے جا رہے ہیں:

https://www.hawzahnews.com/news/۳۲۵۶۷۶

https://www.hawzahnews.com/news/۱۴۳۸/۴۰

https://www.hawzahnews.com/news/۴۰۶۹۹۴

https://www.hawzahnews.com/news/۳۵۲۰۳۸

https://www.hawzahnews.com/news/۸۶۳۹۷۸

https://www.hawzahnews.com/news/۳۸۵۹۹۸

https://www.hawzahnews.com/news/۳۷۹۲۴۴

https://www.hawzahnews.com/news/440673

https://www.hawzahnews.com/news/۹۰۴۱۳۷

https://www.hawzahnews.com/news/۳۸۶۱۷۵

https://www.hawzahnews.com/news/۳۵۱۹۶۸

https://www.hawzahnews.com/news/۸۹۵۱۸۲

https://www.hawzahnews.com/news/۳۳۷۱۱۰

https://www.hawzahnews.com/news/۹۱۷۹۳۱

https://www.hawzahnews.com/news/۴۸۴۲۳۳

تبصرہ ارسال

You are replying to: .