حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرینی علما نے امام جمعہ شہر الدراز شیخ علی الصددی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ شیخ الصددی نے غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی تھی، جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
بحرینی علما نے اپنے بیان میں بحرینی حکومت کے اس اقدام کو حیران کن اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے کسی بھی اقدام کا کوئی جواز نہیں جو اسرائیلی جارحیت کے خلاف اٹھنے والی آواز کو دبانے کی کوشش کرے۔ اس بیان میں اس عمل کو "امت سے غداری" اور ان لوگوں سے "حب الوطنی کی نفی" قرار دیا گیا جو امت مسلمہ کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے ہیں۔
بیان میں بحرینی عوام، چاہے وہ سنی ہوں یا شیعہ، کی اسرائیلی دشمنی پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ وہ اپنے علما اور اسلامی قیادت سے وفاداری کے ساتھ کھڑے ہیں۔ علما نے حکومت کے اس رویے کو سخت الفاظ میں مسترد کیا اور خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات کا مستقبل میں منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
بیان میں بحرین کی مساجد سے عوام کو دعوت دی گئی کہ وہ نماز جمعہ کے بعد دین اور فلسطین کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے کریں اور بحرینی حکومت کے رویے کی مذمت کریں، جو ہر اس آواز کو دباتی ہے جو امت مسلمہ کے حق میں بلند ہوتی ہے۔
بحرینی علماء نے اس بات پر زور دیا کہ شیخ علی الصددی کی گرفتاری کے ذریعے نماز جمعہ اور حامیان حق کی آواز کو دبانا ناقابل قبول ہے، اور وہ ہمیشہ حق اور فلسطین کی حمایت کرتے رہیں گے۔