ہفتہ 15 فروری 2025 - 19:33
بحرین میں انقلابی مطالبات برقرار، ظلم میں اضافہ: شیخ عیسی قاسم

حوزہ/ بحرین کے ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی احمد قاسم نے انقلاب 14 فروری کی چودہویں سالگرہ کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ عوامی جدوجہد کے بنیادی مطالبات آج بھی برقرار ہیں، جبکہ ظلم اور جبر میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کے ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی احمد قاسم نے انقلاب 14 فروری کی چودہویں سالگرہ کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ عوامی جدوجہد کے بنیادی مطالبات آج بھی برقرار ہیں، جبکہ ظلم اور جبر میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

شیخ عیسی قاسم نے واضح کیا کہ بحرین میں 2011 میں شروع ہونے والی عوامی تحریک محض جذبات پر مبنی نہیں تھی، بلکہ اس کی بنیاد حقیقی ضرورتوں اور جائز حقوق کے حصول پر تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وقت گزرنے کے باوجود ان مطالبات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ وہ عوام کے بنیادی حقوق سے جڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے پر مجبور کرنے والی وجوہات کم نہیں ہوئیں، بلکہ مزید سنگین ہو چکی ہیں۔ انہوں نے حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ظلم میں اضافہ ہوا ہے، انسانی وقار مزید پامال ہو رہا ہے، اور پرانے مسائل کے ساتھ نئے بحران بھی جنم لے چکے ہیں۔

اس بحرینی عالم دین نے بعض عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی شدید تنقید و مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام امت مسلمہ اور اس کی عزت و وقار کے لیے تباہ کن ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس کے نتیجے میں نہ صرف اسلامی تشخص اور دینی اقدار کو نقصان پہنچے گا، بلکہ انسانی کرامت بھی زوال پذیر ہوگی۔

شیخ عیسی قاسم نے واضح کیا کہ عوامی جدوجہد کے مطالبات سے دستبردار ہونا ممکن نہیں، کیونکہ یہ راستہ ذلت اور ناانصافی کے خلاف کھڑا ہونے کا راستہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ظلم کو تسلیم کر لینا اس کی شدت میں اضافے کا باعث بنے گا اور بحرینی عوام کبھی بھی اپنے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

انہوں نے بحرین میں قید سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ ان قیدیوں کی آزادی کے لیے عوام کو متحرک رہنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ افراد کسی جرم کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے جائز حقوق کے مطالبے کی پاداش میں قید ہیں، اور ان کی رہائی کے لیے عوامی دباؤ ناگزیر ہے۔

بحرین کے معروف عالم دین نے حکومت کو خبردار کیا کہ سیاسی استحکام اسی وقت ممکن ہوگا جب حکمران عوام کے مطالبات پر توجہ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت یہ سوچتی ہے کہ وہ عوامی مسائل کو نظر انداز کر کے استحکام حاصل کر سکتی ہے تو یہ ایک سنگین غلط فہمی ہے۔

شیخ عیسی قاسم نے زور دیا کہ بحران کے خاتمے کے دو ہی راستے ہیں: یا تو حکومت عوامی مطالبات کو تسلیم کرے یا پھر عوام اپنی طاقت واپس حاصل کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ کمزور قوموں پر جبر مسلط کیا جا سکتا ہے، لیکن وہ ہمیشہ کے لیے مغلوب نہیں رہتیں۔

یاد رہے کہ بحرین میں 14 فروری 2011 کو شروع ہونے والی عوامی تحریک، اصلاحات، سماجی انصاف اور سیاسی تبدیلی کے مطالبات پر مبنی تھی، تاہم اسے سخت ترین حکومتی کریک ڈاؤن اور غیر ملکی مداخلت کا سامنا کرنا پڑا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha