۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
1

حوزہ/ اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسف) نے 2023 کو بچوں کے لیے مشکل ترین سالوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹک ے مطابق، اقوام متحدہ کے بچَوں کے فنڈ (یونیسف) نے 2023 کو بچوں کے لیے مشکل ترین سالوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یونیسیف کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ دنیا میں جاری جنگ اور تنازعات سے ہٹ کے مالی وسائل کی کمی ان عوامل میں سے ایک ہے جس نے 2023 کو دنیا کے بچوں کے لیے مشکل ترین سالوں میں سے ایک بنا دیا ، مالی وسائل کی کمی نے بچوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

یونیسیف کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹیڈ چیبان نے اناطولیہ نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا:"میرے خیال میں 2023 دنیا کے تمام حصوں میں بچوں کے لیے مشکل ترین سالوں میں سے ایک ہو گا۔" غزہ کی پٹی میں خوفناک اور بے مثال تشدد واقعاً چونکا دینے والا سانحہ ہے۔

غزہ جنگ میں شہید ہونے والوں میں سے تقریباً 40 فیصد بچے ہیں، یہ اعداد و شمار اس تعداد سے تقریباً دوگنی ہے جو اسی طرح کی جنگوں اور تنازعات کے 40 واقعات میں دیکھی جا سکتی ہے۔

یونیسیف کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ واقعی حیران کن ہے، شائع شدہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملے کے آغاز سے اب تک 20,424 سے زائد فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

ایک پیغام میں، انہوں نے نوٹ کیا کہ یونیسیف کے لیے 2023 کے لیے پیش گوئی کی گئی مالی رقوم بڑی حد تک (50% تک) فراہم نہیں کی گئی ہیں اور اس مسئلے نے اس تنظیم کی کارکردگی پر منفی اثر ڈالا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .