حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے دوران آج بھی کئی اہم واقعات رونما ہوئے، غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 22 ہزار 835 ہو گئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 58 ہزار 316 ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹر ایرنہ خان نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ غزہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانا ایک بھیانک جرم ہے اور سلامتی کونسل کو دیکھنا چاہیے کہ غزہ کی پٹی میں کیا ہو رہا ہے، اس وقت غزہ کی پٹی میں بہت سارے شواہد موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت غزہ کی پٹی میں جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے حکام غزہ کی پٹی پر دباؤ ڈالیں اور اس کے جرائم کو روکیں۔
صیہونی حکومت نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں کم از کم 12 قتل عام کیے جس کے نتیجے میں 113 فلسطینی شہید اور 250 زخمی ہوئے۔
انٹرنیشنل یونین آف جرنلسٹس (IFJ) نے کہا کہ غزہ میں صحافیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ دراصل صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کا واقعہ ہے، یونین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ٹم ڈاسن نے کہا کہ غزہ میں صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہیں غزہ کے اندر جانے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے تمام باشندے ایک خوفناک وقت سے گزر رہے ہیں لیکن جنگ نے صحافیوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔
اسرائیل نے الجزیرہ کے عربی صحافی وائل الدحدوح کے بیٹے حمزہ الدحدوح کو قتل کر دیا، اس سے پہلے اسرائیل اس خاندان کے کئی افراد کو قتل کر چکا ہے، اسی کے ساتھ غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 109 ہوگئی۔
دریں اثنا، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران نے کہا کہ غزہ میں مزاحمتی فورسز کو اسرائیلی فضائی حملوں کو روکنے کے لیے فضائی دفاعی نظام فراہم کیا جائے گا۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کی قدس فورس کے سینئر کمانڈر ایرج مسجدی نے کہا کہ غزہ میں مزاحمتی فورسز کو فضائی دفاعی نظام فراہم کیا جائے گا۔
ادھر جہاد اسلامی کے عسکری ونگ قدس فورس نے غزہ کی پٹی میں واقع بعض صہیونی بستیوں پر میزائل داغے ہیں، اس حملے کے بعد صہیونی بستی میں سائرن کی آوازیں گونجنے لگیں۔