حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ جنگ کے 90 دن گزر جانے کے باوجود غاصب صیہونی حکومت کا ایک بھی مقصد حاصل نہیں ہوسکا ہے۔
حسین امیر عبداللہیان نے اتوار کو کابینہ کے اجلاس میں غزہ کی تازہ ترین صورتحال پر تبصرہ کیا، انہوں نے کہا کہ غزہ اور مغربی کنارے کے عوام کی مزاحمت اور عزم کی وجہ سے صیہونی حکومت اپنے کسی بھی اہداف کو حاصل نہیں کر سکی، نہ فلسطینی اسلامی مزاحمتی فورسز کو تباہ کر سکی اور نہ ہی اسرائیلی قیدیوں کو رہا کر سکی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ صیہونیوں نے دوسرے ممالک میں فلسطینیوں پر حملے شروع کر دیے اور حماس کے سینئر رہنما صالح العاروری کو قتل کر کے ایک بڑی کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ اس وقت صیہونی حکومت کی کابینہ کے اندر شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں جبکہ امریکہ کے اندر بھی اسرائیل کی حمایت کے معاملے پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے، انہوں نے کہا کہ اب امریکہ میں صیہونی حکومت کی حمایت میں وائٹ ہاؤس کی غلطی جیسے موضوعات پر بات ہو رہی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ خطے میں مستقل امن و سلامتی پر زور دیا ہے اور ایران کا خیال ہے کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کو فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے اور انسانی امداد بھیجنے کے راستے کھولے جانے چاہئیں۔