۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
Iran's Army

حوزہ/ سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں ایران کے سفیر اور اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے امریکہ کی طرف سے کسی بھی اشتعال انگیز یا غیر ذمہ دارانہ اقدام کے خلاف خبردار کیا ہے جس سے بحیرہ احمر سمیت خطے کے امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں ایران کے سفیر اور اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے امریکہ کی طرف سے کسی بھی اشتعال انگیز یا غیر ذمہ دارانہ اقدام کے خلاف خبردار کیا ہے جس سے بحیرہ احمر سمیت خطے کے امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

یہ خط بحیرہ احمر کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے حالیہ عوامی اجلاس کے بعد لکھا گیا ہے جو کہ 3 جنوری 2024 کو "بین الاقوامی امن اور سلامتی کی حفاظت " کے تحت منعقد ہوا تھا، مذکورہ خط میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اجلاس میں امریکہ اور اسرائیلی حکومت کے نمائندوں نے ایک بار پھر سلامتی کونسل کے پوڈیم کا غلط استعمال کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران پر بے بنیاد الزامات لگائے اور جان بوجھ کر غلط بیانی سے کام لیا۔

اس خط میں کہا گیا ہے:اسلامی جمہوریہ ایران اس اجلاس میں کئے گئے بے بنیاد دعووں کو یکسر مسترد کرتا ہے، یہ الزامات ناقابل تصدیق اور بے بنیاد ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ بحری سلامتی اور جہاز رانی کی آزادی کو بہت اہمیت دی ہے اور یہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری اور خطے میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم پر قائم ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے اس خط میں مزید کہا: اسلامی جمہوریہ ایران امریکہ کو ہر اس اشتعال انگیز یا غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے خلاف خبردار کرتا ہے جس سے خطے کے امن و سلامتی کو خطرے لاحق ہو، سلامتی کونسل سے گزارش ہے کہ وہ بحیرہ احمر میں موجودہ صورتحال کو حل کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے، اس سلسلے میں سلامتی کونسل کو اسرائیلی حکومت کی جانب سے جاری خونریزی روکنے، اس کے جارحانہ اقدامات کو روکنے اور انسانی حقوق کے قوانین کے تحت اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں پر مضبوطی سے عمل کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے، ساتھ ہی سلامتی کونسل کو چاہئے کہ وہ قابض صہیونی حکومت کو 2712 اور 2720 قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کرنے پر مجبور کرے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .